تلنگانہ سے متعلق اُمور پر وزارتی گروپ کا غوروخوض

نئی دہلی۔ 6 فروری (پی ٹی آئی) تلنگانہ پر وزارتی گروپ نے ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم سے متعلق مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا، جبکہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے اعلان کیا ہے کہ علیحدہ ریاست کیلئے بِل پارلیمنٹ کے جاری سیشن میں پیش کیا جائے گا۔ سمجھا جاتا ہے کہ وزارتی پیانل نے سیما۔آندھرا سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء کے مطالبات کا جائزہ لیا جن میں حیدرآباد کو محدود مدت کیلئے مرکزی زیرانتظام علاقہ قرار دینا اور بھدراچلم سب ڈیویژن کو آندھرا پردیش میں شامل کرنا ہے۔ سشیل کمار شنڈے نے تقریباً ایک گھنٹہ طویل اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پارلیمنٹ کا سیشن ختم ہونے سے قبل تلنگانہ بل ایوان میں پیش کردیا جائے گا، تاہم انہوں نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا کہ کیا یو پی اے حکومت اس بل کو منظوری دلا سکے گی۔ آج وزارتی گروپ کے اجلاس کی سشیل کمار شنڈے نے صدارت کی تاہم انہوں نے تفصیلات بتانے سے گریز کیا اور صرف اتنا کہا کہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سیما۔

آندھرا کے مرکزی وزراء کے پیش کردہ مطالبات کا جائزہ لیا گیا۔ مرکزی کابینہ، وزارتی گروپ کی رضامندی کے بعد قانون سازی کے مسودہ کا جائزہ لے گی، پھر اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ قانون صدرجمہوریہ کی توثیق کے لئے بھیجا جائے گا جس کے بعد پارلیمنٹ میں پیشکشی عمل میں آئے گی۔ ماہرین کی یہ رائے ہے کہ اسمبلی میں بل کو مسترد کرنے کے باوجود پارلیمنٹ نئی ریاست تشکیل کیلئے قانونی پیشرفت کرسکتی ہے۔ پارلیمانی سیشن جو کل شروع ہوا، 21 فروری تک جاری رہے گا اور یہ یو پی اے۔ II حکومت کا آخری سیشن ہے۔علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حامی اور مخالف گروپس اس وقت نئی دہلی میں سرگرم ہیں اور مختلف سیاسی جماعتوں سے ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔