تلنگانہ سکریٹریٹ کیلئے 9893 ملازمین عارضی متعین

حیدرآباد ۔ یکم جون (سیاست نیوز) متحدہ ریاست آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد نئی تشکیل دی جانے والی ریاست تلنگانہ میں خدمات انجام دینے کیلئے عارضی طور پر 9893 ملازمین کو حکومت نے مختص کیا ہے کیوں کہ کل 2 جون کو آندھراپردیش ریاست تقسیم کے ذریعہ دو ریاستوں میں تقسیم ہونے کے پیش نظر ہی تلنگانہ ریاست میں کام انجام دینے کے لئے ہی یہ عارضی طور پر ملازمین کو مختص کیا جارہا ہے۔ اضلاع اور زونس کی سطح پر ملازمت کرنے والے سرکاری ملازمین آئندہ بھی جو جہاں ہیں کی اساس پر وہیں پر اپنی ملازمتیں انجام دیں گے۔ لیکن تلنگانہ سکریٹریٹ میں صدور محکمہ جات میں خدمات انجام دینے کے لئے جملہ 9893 ملازمین کو عارضی بنیادوں پر تعینات کیا گیا ہے جن میں 1164 ملازمین تلنگانہ سکریٹریٹ کیلئے 8601 ملازمین کو صدور محکمہ جات کے دفاتر کیلئے 128 ملازمین کو تلنگانہ قانون ساز اسمبلی و کونسل کیلئے تعینات کئے گئے ہیں جبکہ دونوں ریاستوں تلنگانہ ریاست اور آندھراپردیش کیلئے ملازمین کا قطعی الاٹمنٹ مکمل ہونے کے بعد ہی ریاستی کیڈر سرویس میں پائے جانے والے 47 ہزار ملازمین کو اعلیٰ عہدوں پر ترقیوں کے مواقع حاصل ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی کیڈر میں پائے جانے والے 47 ہزار ملازمین کے منجملہ صرف 9893 ملازمین کو ہی تلنگانہ حکومت میں (نظم و نسق چلانے کیلئے) خدمات انجام دینے کیلئے تعینات کرتے ہوئے آرڈر ٹو سرو (Order to Serve) جاری کئے گئے اور جن ملازمین کو یہ احکامات وصول ہوں گے ان تمام کو بہرصورت متعلقہ محکمہ جات میں رپورٹ کرنا ہوگا۔ اگر کوئی محکمہ جات میں رپورٹ نہیں کریں گے تو انھیں آئندہ تنخواہ فراہم نہ کئے جانے کا پرنسپال سکریٹری محکمہ فینانس ڈاکٹر ایل وی رمیش نے انتباہ دیا۔ انھوں نے (پرنسپال سکریٹری فینانس) کہاکہ ملازمین کی تعیناتی اور ملازمین کی سرویسس سے متعلق تمام اُمور مرکزی حکومت کے رہنمایانہ خطوط کی بنیاد پر انتہائی شفافیت کے ساتھ انجام دیئے گئے۔

محض ریاست میں عام انتخابات کی وجہ سے ملازمین کی تقسیم کے عمل میں کسی قدر تاخیر ضرور ہوئی ہے اور اپائینٹیڈ ڈے (تشکیل تلنگانہ ریاست) قریب ہونے کی وجہ سے ہی مرکزی حکومت نے عارضی طور پر ملازمین کی تعیناتی عمل میں لانے کی ہدایت دی ہے۔ حکومت کے پاس موجود تمام ریکارڈ کی بنیاد پر ہی ملازمین کی تمام تفصیلات مرکز کو روانہ کی گئی تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں (متحدہ آندھراپردیش میں) جملہ ریگولر پوسٹس (جائیدادیں) 12.5 لاکھ ہیں۔ ان میں سکریٹریٹ ملازمین صرف 4046 ہی ہیں۔ انھوں نے ملازمین کے مختلف زمروں کی جائیدادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں ریاستی کیڈر کے پوسٹس 65 ہزار، ملٹی زونل میں 6600 پوسٹس، زونل میں 1.43 لاکھ ضلع کیڈر میں 10.32 لاکھ پوسٹس (جائیدادیں) ہیں۔ اس طرح فی الوقت برسر خدمت عہدیداروں و ملازمین کی تعداد 9.92 لاکھ ہے اور مخلوعہ عہدیداروں و ملازمین کی جملہ تعداد 2.57 لاکھ بتائی گئی ہے۔ ریاستی کیڈر پوسٹس کی 18 ہزار مخلوعہ جائیدادیں ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ فی الوقت ملازمین و عہدیداروں کی تقسیم یا تعیناتی نہیں رہے گی لیکن آئندہ چھ ماہ کے دوران مرکزی حکومت ہی تمام اُمور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے ملازمین کو تعینات کرنے کے اقدامات کی قوی توقع ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ سال 1994 ء سے قبل یومیہ اساس پر کام کرنے والے ملازمین کی تعداد 12 ہزار ہے اور انھیں جہاں پر ہیں وہیں پر برقرار رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ کنٹراکٹ کی اساس پر خدمات انجام دینے والے 30 ہزار ملازمین اور آؤٹ سورسنگ کی اساس پر کام کرنے والے اسٹاف کی تعداد 70 ہزار ہونے کے پیش نظر ان کو ان کے مقامی ہونے کی بنیاد پر تقسیم عمل میں لائی جائے گی۔ ڈاکٹر پی وی رمیش پرنسپال سکریٹری ریاستی محکمہ فینانس نے مزید اور واضح طور پر کہاکہ ملازمین جس حکومت میں وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوں گے اسی حکومت کی جانب سے وظائف ادا کئے جائیں گے اور سرکاری شعبہ کے ادارہ جات بالخصوص کارپوریشنس میں ایک سال تک کسی قسم کی تقسیم کا عمل نہیں ہوگا۔ پرنسپال سکریٹری محکمہ فینانس نے مزید کہاکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں دس سال تک ایک ہی داخلہ ٹسٹ وغیرہ منعقد ہوگا اور داخلے بھی ایک ہی ٹسٹ کی بنیاد پر ریاست (متحدہ آندھراپردیش) کی اساس پر عمل میں لائے جائیں گے اور دونوں ریاستوں میں علیحدہ علیحدہ ٹسٹس ہرگز منعقد نہیں کئے جائیں گے۔