تلنگانہ ریاست ‘ کے سی آر کی جاگیر نہیں ‘ اتم کمار ریڈی

ترقی میں رکاوٹ بننے کانگریس پر الزامات بے بنیاد۔ صدر پردیش کانگریس کا ادعا
حیدرآباد۔ 3 اگست (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے سی آر کی جاگیر نہیں ہے، آئندہ انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس پر بیجا تنقیدوں اور جھوٹے الزامات کا ادعا کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ترقی میں رکاوٹ نہیں بن رہی ہے، بلکہ حقائق کو منظر عام پر لارہی ہے، جس سے چیف منسٹر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں یہ بات بتائی۔ اس موقع پر ورکنگ صدر ملوبٹی وکرامارک، سابق صدر پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ اتم کمار ریڈی نے چیف منسٹر کی جانب سے کانگریس کے سینئر قائدین میرا کمار اور جئے رام رمیش پر تنقیدوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر نے تہذیب و تمدن اور احترام کی تمام حدود کو پار کردیا ہے۔ میرا کمار کے خلاف ریمارکس کرکے چیف منسٹر نے دلت خاتون کی توہین کی ہے جنہوں نے علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل میں اہم رول ادا کیا ہے۔ چیف منسٹر دلتوں پر حملہ کرنے والے ریت مافیا کی اس لئے تائید کررہے ہیں کیونکہ انکے فرزند کے ٹی آر کے اسمبلی حلقہ میں کے سی آر کے ارکان خاندان کے تعاون سے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کے سی آر کو ریاست کی تاریخ کا غیرسنجیدہ چیف منسٹر قرار دیا اور کہا کہ وہ کبھی پرگتی بھون سے باہر نہیں آئے اور نہ کسی کو ملاقات کا وقت دیئے یہاں تک کہ خود ٹی آر ایس ارکان اسمبلی سے بھی ملاقات کرنا گوارا نہیں کرتے۔ اقتدار کے نشے میں گھمنڈ و تکبر کا شکار ہیں۔ اقتدار کا بیجا استعمال کرکے کے سی آر اور انکے ارکان خاندان عیش و آرام کی زندگی گذار رہے ہیں اور غریب عوام کا انحصار عدلیہ پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ حکومت کی غلطیوں کی ہر طرح سے جمہوری انداز میں نشاندہی کی کوشش کی گئی۔ حکومت کا مثبت ردعمل حاصل نہ ہونے پر دستوری گنجائش کے مطابق عدلیہ سے رجوع ہونا پڑ رہا ہے لیکن اس کو بھی چیف منسٹر غلط نظر سے دیکھ کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کنٹراکٹ برقی ملازمین کی خدمات کو منتقل کرنے کے خلاف کانگریس کی جانب سے عدلیہ سے رجوع ہونے کی تردید کی اور غلط الزام عائد کرنے پر معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر سیما۔ آندھرا کے کنٹراکٹرس کے مفادات کا تحفظ کرنے کام کررہے ہیں۔ پالمور رنگاریڈی لفٹ ایریگیشن اسکیم اور کالیشورم پراجیکٹ کیلئے گلوبل ٹنڈرس طلب نہ کرنے کی چیف منسٹر سے وجہ طلب کی۔ صرف 10% کمیشن کی خاطر تلنگانہ سے ناانصافی کرنے کا الزام عائد کیا۔ ریاست میں منشیات اور کلب اور پب کلچر کے فروغ کیلئے کانگریس کو ذمہ دار قرار دینے پر اعتراض کیا اور کہا کہ تین سالہ ٹی آر ایس دور میں 50 پبس قائم کرنے کی منظوریاں دی گئیں۔