ریاست کو ترقی دینے کانگریس کا اقتدارضروری : محبوب نگر میں راہول گاندھی کا خطاب
محبوب نگر 21 اپریل ( پی ٹی آئی ) کانگریس کے ساتھ انضمام کے وعدہ سے انحراف پر ٹی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج علیحدہ ریاستتلنگانہ کی تشکیل کا سہرا اپنی والدہ کے سرباندھا اور انہوں نے نئی ریاست کی تشکیل کی مخالفت کرنے پر تلگودیشم اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ راہول گاندھی نے محبوب نگر کے ضلع ہیڈ کوارٹرس پر کانگریس کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سونیا گاندھی کے بغیر تلنگانہ کی تشکیل ممکن نہیں تھی ۔ تلنگانہ میں 30 اپریل کو رائے دہی ہونے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت واضح انداز میں یہ کہنا چاہتے ہیںکہ کانگریس کے بغیر تلنگانہ ریاست کے قیام کا خواب پورا نہیں ہوسکتا تھا ۔ مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی محبوب نگر حلقہ سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی نے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کو روکنے کی کوشش کی اور بی جے پی نے اسے راجیہ سبھا میں روکنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب تلنگانہ بل کی تیاری ہو رہی تھی اور اسے پارلیمنٹ میںمنظور کیا جارہا تھا اس وقت ٹی آر ایس نے کوئی رول ادا نہیں کیا ۔ ٹی آر ایس پر اقتدار کی ہوس کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کردینے کا وعدہ کیا تھا اور یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ کسی دلت کو ریاست کا پہلا چیف منسٹر بنایا جائیگا لیکن پارٹی اب یہ بھول چکی ہے ۔ ٹی آر ایس عوام سے کئے ہوئے وعدے فراموش کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست ‘ جو 2 جون کو وجود میں آجائیگی ‘ ایک ایسی حکومت کی ضرورت رکھتی ہے جو ایک ویژن کے ساتھ ترقی پر مبنی پالیسیاں شروع کرے اور یہ کام صرف کانگریس ہی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد سیما آندھرا اور تلنگانہ دونوں ہی کے اپنے اپنے خواب ہیں اور ان کی پارٹی ( کانگریس ) دونوں ریاستوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی پابند ہے ۔ نئی ریاست میں سماجی انصاف کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ ہر ایک کو ساتھ لیا جائے ۔ ہم غصہ کی سیاست نہیں چاہتے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایس سی ‘ ایس ٹی ‘ بی سی ‘ اقلیتوں اور خواتین سب کو تلنگانہ میں حصہ حاصل رہے ۔ انہوں نے ایک برانڈ تلنگانہ بنانے کی تائید کی اور کہا کہ ایسا کرنے سے صنعتی ترقی ہوگی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے ۔ صارفین کی اشیا کی تیاری میں چین کے بڑے رول کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دن ایسا آئیگا جب میڈ ان تلنگانہ اور میڈ ان انڈیا کے برانڈ ساری دنیا میں دھوم مچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے نوجوانوں کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ ہم نے یہ پیدوار کی ہے ۔ نوجوانوں کی کثیر تعداد اس جلسہ میں شریک رہی ۔ راہول گاندھی نے کانگریس حکومت کی جانب سے شروع کردہ ترقیاتی اسکیمات کا تفصیلی تذکرہ کیا اور کہاکہ اب عوام کو سوچنا چاہئے کہ وہ اپنے چھوٹے خوابوں کو بڑے خوابوں میں تبدیل کریں اور اب چھوٹے خواب کام میں آنے والے نہیں ہیں۔