حیدرآباد ۔ 5 ۔ مارچ : ( این این ایس ) : ٹی آر ایس ٹی قائد و رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ ( کے ٹی آر ) نے آج کہا کہ کانگریس نے تلنگانہ نہیں دیا بلکہ صورتحال نے اس کو ریاست تلنگانہ کا اعلان کرنے پر مجبور کردیا ۔ میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی ٹی آر ایس اب علاقہ میں سیاسی چیلنجس سے نمٹے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ریاست میں عوام کی بھلائی کے لیے پارٹی موجود ہے اس میں کیا غلط ہے کہ عوام کی بھلائی کے لیے ٹی آر ایس موجود رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کا کانگریس اتحاد ہو یا نہ ہو عوام ٹی آر ایس کی فتح کو یقینی بنائیں گے جب کہ ٹی آر ایس ہم خیال جماعتوں سے اتحاد کے لیے تیار ہے ۔ کانگریس میں ضم نہ ہونے پر کانگریس کی ریاست کی 17 لوک سبھا اور تمام اسمبلی حلقوں سے کامیابی کا دعویٰ کرنے والے کانگریس کے قائدین کو کے ٹی آر نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس کو تلنگانہ میں جیت کا یقین ہے تب وہ ٹی آر ایس کے ساتھ انضمام پر زور کیوں دے رہی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس پچھلے چھ دہوں سے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لیے یہ کہنا بہتر ہوگا کہ اس نے دباؤ میں تلنگانہ تشکیل دیا ہے بجائے اس کے کانگریس نے ریاست تلنگانہ دیا ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ کانگریس قائدین کو ریاست تلنگانہ پر بات کرنے کااخلاقی حق نہیں پہنچتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت جلد ایک مہم کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔۔
حیدرآباد میں سمکیہ آندھرا امیدواروں کا مقابلہ
حیدرآباد ۔ 5 ۔ مارچ : ( این ایس ایس ) : اب جب کہ ریاست کی تقسیم کا عمل تقریبا مکمل ہوچکا ہے ۔ سمکیہ آندھرا پری رکھشنا سمیتی (ایس پی ایس ) نے حیدرآباد میں لوک سبھا ، اسمبلی نشستوں سے امیدواروں کو انتخاب میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سمیتی صدر جی کمار چودھری نے کہا کہ حیدرآباد میں مقیم سیما آندھرا عوام کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ امیدواروں کی تفصیل اس طرح ہے ۔ ڈاکٹر میر اکبر علی خاں ( حیدرآباد لوک سبھا ) وائی گوپال کرشنا (ملکاجگیری لوک سبھا ) جی کمار چودھری ( سیری لنگم پلی ) کے سرینواس ( کوکٹ پلی ) شیوا جی کمار ( جوبلی ہلز ) مسرس ارجن ریڈی ( خیریت آباد ) راجندر پرساد ( مشیر آباد ) کے کشٹیا ( صنعت نگر ) گوری شنکر ( اوپل) ستیہ نارائنا ( نامپلی ) کرشنا راؤ ( ملکاجگری اسمبلی حلقہ) ان کا انتخابی نشان پتنگ ہے ۔۔