سیاسی جماعتیں سامراجی طاقتوں کے اشاروں پر کام کررہی ہیں : ورا ورا راؤ
حیدرآباد۔8اپریل(سیاست نیوز) مجوزہ ریاست تلنگانہ میں قبائیلی اور مسلمانوں کے ساتھ انصاف کی امیدیں کم نظر آرہی ہیںکیونکہ تلنگانہ ریاست میں اقتدار کے لئے کوشاں سیاسی جماعتوں کا رویہ نئی ریاست میں ورلڈ بینک پالیسیوںکو نافذ کرنا ہی ہے۔ تلنگانہ ورکنگ جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام منعقدہ صحافت سے ملاقات پروگرام کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے با ت کرتے ہوئے انقلابی مصنف ورا ورارائو ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ ساری دنیا میں میں دو طبقات قبائیلی اور مسلمان صیہونی سازشوں اور ورلڈ بینک پالیسیوں کاشکار ہیں انہوں نے مزید کہاکہ قبائیلی طبقہ قدرتی وسائل کے اور مسلمان تیل کی دولت کے مالک ہیں مگر عالمی سطح پر مذکورہ دونوں طبقات کا عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے سامراجی طاقتیں قدرتی وسائل اور تیل کی دولت پر اپنا قبضہ جمانے کی کوشش کررہے ہیں۔مسٹر ورا ورارائو نے نکسلزم اور دہشت گردی کے نام پر مذکورہ دونوں طبقات کو ہراساں وپریشان کرنے کی پالیسی کو بھی سرمراجی طاقتوں کے ناپاک منصوبوں کا حصہ قراردیا۔
انہوں نے پولاورم پراجکٹ کو بھی سرمایہ داروں اور ورلڈ بینک پالیسیوں کے نفاذ کی کوشش کا حصہ قراردیتے ہوئے کہاکہ پولاورم پراجکٹ کے ذریعہ لاکھوں قبائیلی خاندانوں کو بے گھر کرنے کاکام کیاجارہا ہے ۔ مسٹر ورا ورا رائو نے کہاکہ مجوزہ ریاست تلنگانہ میں برسراقتدار آنے والی کوئی بھی سیاسی جماعت سے مسلمانوں کے بشمول پسماندگی کاشکار دیگر طبقات کے ساتھ انصاف کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے ٹی جے ای سی چیرمن کی جانب سے چار سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ہمراہ عوامی منشور کے نام پر چلائی جارہی تحریک کو بھی اس موقع پر اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ سیاسی جماعتوں کے قائدین کیساتھ مل کر عوامی منشور کی تحریک قابلِ افسوس عمل ہے ۔ وراورارائو نے مجوزہ ریاست تلنگانہ میں نکسلائیٹ مومنٹ پر امتناع کو فوری ختم کرنے کے علاوہ قبائیلی علاقوں سے فوجی دستوں کی دستبرداری ‘ جیلوں میںمحروس سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ قطب شاہی اور آصف جاہی دور میںبھی کوئی قیدی سات سال سے زیادہ جیل میں بند نہیںتھا جبکہ جمہوریت میں چوبیس سال سے عبدالقدیر سابق کانسٹبل جیل میں محرو س ہے۔ انہوں نے عبدالقدیر کے علاوہ ان تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جو اپنی سزا تکمیل کرچکی ہیں۔