تلنگانہ خانگی کالجس میں 350 میڈیکل نشستوں سے محروم

بعض میڈیکل کالجوں کے اجازت ناموں کی تجدید سے ایم سی آئی کا انکار
حیدرآباد۔23جولائی ( سیاست ڈاٹ کام)ریاست تلنگانہ خانگی میڈیکل کالجوںمیں 350 کے قریب میڈیکل نشستوں سے محروم ہوگئی۔ کیونکہ میڈیکل کونسل آف انڈیا نے 2015-16کے لئے بعض میڈیکل کالجوںکے اجازت ناموں کی تجدید سے انکار کردیا۔ اس بات کا انکشاف مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود جگت پرکاش لڈا نے کیا‘ جو راجیہ سبھا میں سینئر کانگریس قائد پی گوردھن ریڈی کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ اجازت نامہ کی تجدید میڈیکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے ایم بی بی ایس کورسس چلانے والے متعلقہ کالج میں دستیاب اساتذہ ‘انفراسٹراکچر اور دیگر سہولتوں کے انسپکشن کے بعد ہی کی جاتی ہے۔ انہوںنے اپنے جواب میں کہا کہ تین میڈیکل کالجوں کو اجازت نامے دینے سے انکار کردیاگیا ۔کیونکہ ان کی جانب سے درکار معیارات کی تکمیل نہیں کی گئی ۔ تاہم ریاست تلنگانہ کے گورنمنٹ ٹیچنگ ہاسپٹلس کے تحت تمام 850 میڈیکل نشستوں  کے سلسلہ میں میڈیکل کونسل آف انڈیا کی طرف سے پہلے ہی گرین سگنل مل چکا ہے۔ قوی امید تھی کہ یہ خانگی میڈیکل کالجس ان  350میڈیکل نشستوں کے لئے اجازت ناموں کی تجدید کروالیںگے۔ لیکن مرکزی وزیر جے پی لڈا کے اس اعلان کے ساتھ ایسی توقعات ختم ہوگئی ہیں ۔اس وقت خانگی میڈیکل کالجوںمیں 2100 میڈیکل نشستیں ہیں ۔جن میں سے 1700 نشستیں غیر اقلیتی خانگی کالجوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ جبکہ 400نشستیں اقلیتی میڈیکل کالجوںمیں ہیں۔