تلنگانہ جدوجہد میں اہم رول ادا کرنے والے مسلم قائدین کو اہم عہدے

اقلیتی بہبود سے متعلق اداروں میں صدورنشین اور ڈائریکٹرس کے تقررات کیلئے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی کوشش

حیدرآباد۔/26جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے نامزد سرکاری عہدوں پر تقررات کیلئے سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ اقلیتی بہبود سے متعلق اداروں میں صدورنشین اور ڈائرکٹرس کے تقررات کے سلسلہ میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے بااعتماد رفقا اور وزرا سے مشاورت کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چندر شیکھر راؤ گذشتہ 14برسوں کی تلنگانہ جدوجہد میں اہم رول ادا کرنے والے اقلیتی قائدین کو سرکاری عہدوں میں مناسب حصہ داری کے حق میں ہیں۔ چونکہ قانون ساز کونسل میں ہر کسی کو نمائندگی نہیں دی جاسکتی لہذا وہ چاہتے ہیں کہ اقلیتی اداروں کے تقررات میں انہیں شامل کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق مختلف اداروں کے صدورنشین، ارکان اور بورڈ آف ڈائرکٹرس کے ناموں کو قطعیت دینے کا کام آخری مرحلہ میں ہے۔ توقع ہے کہ رمضان کے دوران اقلیتی اداروں پر تقررات کا عمل مکمل کرلیا جائیگا۔ اردو اکیڈیمی، حج کمیٹی، اقلیتی فینانس کارپوریشن اور وقف بورڈ پر تقررات کے سلسلہ میں ٹی آر ایس قائدین کے ناموں کو قطعیت دی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں چندر شیکھر راؤ نے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور ریاستی وزرا کے ٹی راما راؤ اور ہریش راؤ سے مشاورت کی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ پارٹی کے قومی سکریٹری جنرل و رکن راجیہ سبھا کیشوراؤ سے بھی اس مسئلہ پر کے سی آر نے مشاورت کی اور ان سے موزوں قائدین کے نام طلب کئے ہیں۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق مختلف قائدین کی جانب سے روانہ کردہ سفارشی ناموں پر غور کرنے کے بعد قطعی فہرست تیار کی جائے گی اور رمضان المبارک کے دوران ہی تقررات عمل میں لاتے ہوئے اقلیتوں کیلئے رمضان المبارک کے تحفہ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ اسی دوران اقلیتی اداروں کے عہدوں پر تقررات کی دوڑ میں شامل قائدین وزرا کے چیمبرس میں سرگرم پیروی میں مصروف ہیں۔ چیف منسٹر کے قریبی قائدین اور ڈپٹی چیف منسٹر کے پاس سفارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف اضلاع کے قائدین اپنے بائیو ڈاٹا اور پارٹی خدمات کی تفصیلات کے ساتھ رجوع ہورہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چندر شیکھر راؤ نامزد عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں پارٹی قائدین کے علاوہ ایسے افراد کو بھی موقع دینے کے حق میں ہیں جنہوں نے پارٹی سے وابستگی کے بغیر تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کیا۔ مختلف جماعتوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد اہم عہدوں کی امید کے ساتھ وزرا سے رجوع ہورہے ہیں۔ جیسے ہی تقررات کی سرگرمیوں کے آغاز کی اطلاع پارٹی میں عام ہوئی قائدین اپنے بائیو ڈاٹا کے ساتھ متحرک ہوگئے۔ پارٹی کے سینئر قائدین حال میں شمولیت اختیار کرنے والے قائدین کو اہم عہدے دیئے جانے کی مخالفت کررہے ہیں۔ توقع ہے کہ پہلے مرحلہ میں اردو اکیڈیمی، حج کمیٹی اور اقلیتی فینانس کارپوریشن پر تقررات کا عمل مکمل کرلیا جائیگا۔صدر نشین وقف بورڈ کے عہدہ کیلئے کئی مذہبی قائدین دوڑ دھوپ کررہے ہیں ان میں بعض کا تعلق اضلاع سے بتایا جاتا ہے تاہم نئے وقف ایکٹ کے مطابق صدرنشین کے انتخاب کیلئے عوامی منتخب نمائندہ کا ہونا ضروری ہے۔ اس کے باوجود غیر منتخب عوامی نمائندے بالخصوص انتخابات میں ٹی آر ایس کے حق میں مہم چلانے والے مذہبی قائدین صدرنشین کے عہدہ کے حصول کیلئے چیف منسٹر پر دباؤ بنارہے ہیں۔