نئی دہلی 21 جنوری (پی ٹی آئی) حکومت آندھراپردیش نے 23 جنوری کو ختم ہورہے ریاستی اسمبلی کے سیشن میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ تلنگانہ بِل پر غور و خوض اور مباحث کے لئے مزید چار ہفتے درکار ہیں۔ وزارت داخلہ نے حکومت آندھراپردیش کے مکتوب کو وزیراعظم کے دفتر روانہ کیا ہے جہاں سے یہ مکتوب صدرجمہوریہ کی منظوری کے لئے راشٹرپتی بھون بھیج دیا جائے گا۔ ذرائع نے کہاکہ ریاستی حکومت نے اسمبلی میں جاری بحث کے دوران یہ واضح کیا کہ آندھراپردیش ری آرگنائزیشن بِل پر صرف چند دن بحث ہوئی ہے اور ابھی کئی دیگر ارکان اسمبلی کو اِس بل پر اظہار خیال کرنا باقی ہے۔ اِس کے لئے بِل پر بحث کرنے مزید وقت دیا جائے۔
صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے 12 ڈسمبر کو تلنگانہ مسودہ بِل ریاستی اسمبلی کو بھیج دیا تھا اور 23 جنوری تک اِس پر غور و خوض کرتے ہوئے واپس کرنے کی مہلت دی تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا وزارت داخلہ نے پی ایم او کو کیا سفارشات پیش کی ہیں اور مہلت میں توسیع دینے کے لئے ریاستی حکومت کی درخواست پر صدرجمہوریہ کا ردعمل کیا ہوگا۔ ریاستی ری آرگنائزیشن بِلوں پر مباحث کے لئے دی گئی مہلت میں توسیع دینے کی ماضی میں کئی مثالیں موجود ہیں۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کو صدرجمہوریہ نے چھتیس گڑھ کے قیام کے لئے بِل پر بحث اور منظوری کے لئے دی گئی مہلت میں توسیع دی تھی۔ اگر مقررہ وقت میں 23 جنوری کے بعد توسیع نہیں کی گئی تو یہ ظاہر ہوگا کہ تلنگانہ بِل پر مرکزی حکومت تنگ نظری رکھتی ہے اور پارلیمنٹ میں تلنگانہ بِل منظور کرانے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ پارلیمنٹ کا اجلاس بھی 5 فبروری کو مکمل ہوگا جس دن تحریک تشکر پیش کی جائے گی۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ر یاستی اسمبلی کی جانب سے جو کچھ کیا جارہا ہے وہ صرف اِس کی رائے طلب کرنا ہے۔
پارلیمنٹ ہی اپنے قانون کو روبہ عمل لانے کی مجاز ہے اور وہ نئی ریاست کے قیام کے عمل میں پیش قدمی کرے گی۔ تاہم ماہرین کی رائے ہے کہ مرکزی کابینہ نے 5 ڈسمبر کو تلنگانہ کے 10 اضلاع پر مشتمل ایک علیحدہ ریاست بنانے اور تلنگانہ کو ملک کی 29 ویں ریاست کا درجہ دینے کے لئے ایک بلیو پرنٹ تیار کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تلنگانہ 10 اضلاع پر مشتمل ہوگا جبکہ آندھراپردیش کا فیصلہ ہنوز نہیں ہوسکا ہے۔ اِسی دوران سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے 6 ارکان پارلیمنٹ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ حکومت آندھراپردیش کی درخواست کو منظور کیا جاسکے تاکہ حکومت 23 جنوری کو دی گئی مہلت میں توسیع کے بعد تلنگانہ بِل پر بحث کرسکے۔ وی ارونا کمار، سبم ہری، رایا پاٹی سامبا شیوا راؤ، سائی پرتاب، ہرش کمار اور ایل راجگوپال نے کہاکہ اگر مرکز نے حکومت آندھراپردیش کی درخواست کو قبول نہیں کیا تو حکومت کے خلاف آندھراپردیش ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔