نئی دہلی 16 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل پیش کردینے حکومت کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے سی پی آئی ایم لیڈر پرکاش کرت نے آج کہا کہ حکومت نے جس طریقے سے بل پیش کیا ہے وہ ان کی پارٹی کیلئے ہر گز قابل قبول نہیں ہے۔ وائی ایس آر کانگریس لیڈر جگن موہن ریڈی سے ملاقات کے بعد پرکاش کرت نے کہا کہ جمعرات کو پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا وہ بدبختانہ تھا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ لیکن ہم حکومت سے اس دعوی کو قبول نہیں کرسکتے کہ اس نے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل پیش کردیا ہے۔ ایوان میں گڑ بڑ اور شور و غل برپا تھا ایسے میں کوئی کام کاج ہی نہیں ہوا۔ جگن موہن ریڈی نے پرکاش کرت سے ملاقات کی اور تلنگانہ پر حکومت کے اقدام کے خلاف ان کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ پرکاش کرت نے کہا کہ یہ ایک اہم ترین بل ہے اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے۔ ہر پارٹی اور ہر رکن پارلیمنٹ کو اظہار خیال کا حق ہے۔ اس بل پر ہر لیڈر کی بات سننا ضروری ہے۔
حکومت اپنی من مانی نہیں کرسکتی۔ وائی ایس آر کانگریس جو آندھرا پردیش کی تقسیم کی شدید مخالف ہے تلنگانہ کے قیام کو روکنے کیلئے بائیں بازو پارٹیوں کی تائید حاصل کررہی ہے۔ تمام اپوزیشن پارٹیوں سے تلنگانہ کے قیام کی مخالفت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جگن نے کہا کہ اگر تلنگانہ کے قیام کی اجازت دی گئی تو یہ ایک خراب نظیر قائم ہوگی۔ آج ایسا آندھرا میں ہورہا ہے کل کرناٹک، ٹاملناڈو اور بنگال میں بھی ہوگا ۔ مرکز کے اس غیر جمہوری طریقہ کی شدید مخالفت کی جاتی ہے۔ وائی ایس آر کانگریس کل تلنگانہ مسئلہ پر جنتر منتر پر دھرنا منظم کررہی ہے۔