حیدرآباد۔/25جنوری، ( سیاست نیوز)ایسے وقت جبکہ تلنگانہ مسودہ بل پر ریاستی اسمبلی و کونسل میں مباحث آخری مرحلہ میں ہیں، مرکزی وزارت داخلہ نے تلنگانہ بل کی تیاری کیلئے سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔ اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے وزارت داخلہ کے اہم عہدیداروں کے ساتھ تلنگانہ بل کی تیاری کے مسئلہ پر مشاورت کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 30جنوری کو صدر جمہوریہ کی جانب سے دی گئی مہلت کے اختتام کے ساتھ ہی آندھرا پردیش اسمبلی صدر جمہوریہ کو اپنی رائے سے واقف کرادے گی۔ اس کے بعد وزارت داخلہ ہنگامی طور پر تلنگانہ بل تیار کرے گا۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی حکومت 11فبروری کو لوک سبھا اور 12فبروری کو راجیہ سبھا میں تلنگانہ بل پیش کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ تلنگانہ بل کو تقریباً قطعیت دیدے گی تاہم صدر جمہوریہ کی سفارشات کے مطابق ضرورت پڑنے پر لمحہ آخر میں بعض تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مسودہ بل اگر موجودہ حالت میں بھی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے تو اس کی منظوری کے وقت ترمیمات کی گنجائش ہے۔
اسمبلی میں مباحث کی تکمیل کے بعد اسپیکر این منوہر اندرون تین یوم اپنی رپورٹ کے ساتھ بل کو مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کردیں گے۔جہاں سے یہ صدر جمہوریہ کے پاس جائے گا۔ ان تمام مراحل کی تکمیل کیلئے توقع ہے کہ آٹھ تا دس دن درکار ہونگے ۔ اسی دوران متحدہ آندھرا قائدین اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ بل پر مباحث کی عدم تکمیل کا بہانہ کرکے صدر جمہوریہ سے مزید وقت طلب کیا جائے۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے ذریعہ صدر جمہوریہ سے درخواست کی جاسکتی ہے۔ تلنگانہ حامیوں کو یقین ہے کہ صدر جمہوریہ مباحث کیلئے مزید مہلت نہیں دیں گے۔ مرکزی وزارت داخلہ صدر جمہوریہ کی جانب سے مہلت دیئے جانے یا پھر 30جنوری کو مہلت کے اختتام دونوں صورتوں میں تلنگانہ بل کی پارلیمنٹ میں پیشکشی کے امکانات کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔