تلنگانہ بل کی آج پیشکشی متوقع

نئی دہلی ۔ 12 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کی جانب سے توقع ہیکہ تلنگانہ بل کل لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا اور اس نے بل کی شدید مخالفت کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے تاہم بتایا کہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل متعارف کرنے کے تعلق سے قطعی فیصلہ کل صبح کیا جائے گا۔ حکومت نے پہلے اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے اسے رقمی بل قرار دینے پر یہ منصوبہ تبدیل کردیا گیا ہے اور حکومت نے لوک سبھا میں اسے پیش کرنے کیلئے صدر جمہوریہ کی رضامندی حاصل کرلی ہے۔

مرکز نے آندھراپردیش اسمبلی میں تلنگانہ بل مسترد کرنے کی کوئی پرواہ نہیں کی اور ریاست کی تقسیم کے فیصلہ پر عمل آوری کا سلسلہ فی الحال جاری رکھا ہے۔ تلنگانہ مسئلہ 5 فبروری سے شروع ہوئے پارلیمنٹ کے توسیعی سرمائی سیشن میں مسلسل چھایا ہوا ہے اور اب تک دونوں ایوان میں کوئی کارروائی انجام نہیں دی جاسکی۔ آج بھی وزیر ریلوے ملکارجن کھرگے کی سیما ۔ آندھرا ارکان پارلیمنٹ کے احتجاج کی وجہ سے ریل بجٹ کے دوران تقریر میں خلل اندازی ہوئی۔ کانگریس نے پہلے ہی 6 ارکان پارلیمنٹ کو خارج کردیا ہے جنہوں نے تلنگانہ مسئلہ پر خود اپنی ہی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ منصوبہ کے مطابق تلنگانہ ریاست 10 اضلاع پر مشتمل ہوگی جبکہ آندھراپردیش میں 13 اضلاع ہوں گے۔ حیدرآباد کو 10 سال کیلئے دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت رکھا جائے گا۔