تلنگانہ بل کو وزارتی گروپ کی منطوری

نئی دہلی ۔ 4 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) آندھراپردیش اسمبلی کی جانب سے تلنگانہ بل کو مسترد کردیئے جانے کے باوجود مرکزی وزارتی گروپ نے آج اس مسودہ قانون کو منظوری دیدی ہے۔ اس پر جمعرات کو مرکزی کابینہ میں غور کیا جائے گا تاکہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے راہ ہموار ہوسکے۔ وزارتی گروپ کے 30 منٹ تک جاری اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے گروپ کے رکن مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد نے کہا کہ وزارتی گروپ نے تلنگانہ بل کو منظوری دیدی ہے۔ مرکزی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں اسے پیش کیا جائے گا ۔ اس کے بعد پارلیمنٹ میں بل متعارف ہوگا۔ اعلیٰ سطحی ذرائع نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کی زیر قیادت وزارتی گروپ نے بعض ٹیکنیکل اور طریقہ کار میں تبدیلی لانے کے بعد بل کو منظوری دی گئی ہے۔

ایک جامع بل مرکزی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا ، جہاں پر بل کے تمام امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔ مرکزی کابینہ کی منظوری کے ساتھ ہی بل کو صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا جائے گا تاکہ ان کی منظوری مل جائے۔ آئندہ ہفتہ پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی متوقع ہے۔ سیما آندھرا علاقہ کیلئے نیا دارالحکومت بنانے قابل لحاظ زائد فنڈس کے ساتھ ایک خصوصی معاشی پیکیج دیا جائے گا اور یہ پیکیج آندھراپردیش ری آرگنائزیشن بل کے حصے کے طور پر ہوگا۔ آندھراپردیش اسمبلی میں حال ہی میں ندائی ووٹ سے تلنگانہ بل کو مسترد کردیا گیا تھا ۔ ماہرین کی رائے ہے کہ اسمبلی کی جانب سے مسترد کئے جانے کے باوجود اس بل کو نئی ریاست کے قیام کیلئے ایک قانونی عمل کے ساتھ پارلیمنٹ سے منظوری دی جاسکتی ہے۔