تلنگانہ بل پر وزیر اعظم کے تیقن پر عوام کو بھروسہ

حیدرآباد ۔ 5 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی جانب سے پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں تلنگانہ بل کی منظوری سے متعلق تیقن پر تلنگانہ عوام کو بھروسہ ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ وزیراعظم کے تیقن کے بعد یہ واضح ہوچکا ہے ۔ مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل بہر صورت پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اس بیان کے بعد بل کی مخالفت میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے بیانات کی انہیں کوئی پرواہ نہیں۔ اب چیف منسٹر اور دیگر سیما آندھرا قائدین تشکیل تلنگانہ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن پائیں گے۔ کودنڈا رام نے نئی دہلی میں چیف منسٹر اور سیما آندھرا قائدین کی جانب سے کئے گئے احتجاج پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ آندھراپردیش کے نہیں بلکہ سیما آندھرا کے 13 اضلاع کے چیف منسٹر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کرن کمار ریڈی نے مرکز کی جانب سے تشکیل تلنگانہ کے فیصلہ کے بعد اپنا موقف تبدیل کرلیا ہے ۔ جبکہ انہوں نے سابق میں کہا تھا کہ ہائی کمان کے فیصلہ کو وہ قبول کریں گے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ مرکز کی جانب سے تلنگانہ مسئلہ پر رائے حاصل کرنے کے موقع پر تلگو دیشم اور وائی ایس آر کانگریس پار ٹی نے بھی تلنگانہ کی مخالفت نہیں کی تھی لیکن اب وہ اپنا موقف تبدیل کرچکی ہے ۔ کودنڈا رام نے تشکیل تلنگانہ کو عام انتخابات سے قبل یقینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات دو علحدہ ریاستوں میں ہوں گے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ سابق میں تلنگانہ کے حق میں دیئے گئے اپنے تیقن پر قائم رہتے ہوئے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منطوری کو یقینی بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ جے اے سی کے قائدین نئی دہلی میں مختلف جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ بل کے حق میں تائید حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو خبردار کیا کہ اگر وہ لمحہ آخر میں تشکیل تلنگانہ کے اپنے موقف سے انحراف کرے گی تو تلنگانہ میں صورتحال بے قابو ہوجائے گی۔ تلنگانہ گزیٹیڈ آفیسرس اسوسی ایشن کے صدر سرینواس گوڑ نے مرکز سے مانگ کی ہے کہ وہ اپنے وعدہ کے مطابق پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں بل کی منظوری کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ آخری سیشن ہے اس کے بعد ملک میں عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز ہوجائے گا ۔ اگر اس مرحلہ پر کانگریس پارٹی اپنے وعدہ سے انحراف کرے گی تو تلنگانہ میں عوام اسے سبق سکھائیں گے۔