حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز ) صدر نشین تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے اسمبلی اور قانون ساز کونسل میںتلنگانہ مسودہ بل پر مباحث میں رکاوٹ پر افسوس کا اظہار کیا ۔ جے اے سی کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اسمبلی میں جاری صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ سیما آندھرا قائدین کی جانب سے تشکیل تلنگانہ میںرکاوٹ کیلئے کی جارہی کوششوں کا شدت کے ساتھ مقابلہ کیا جائے۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان کو سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر مسودہ بل کی مقررہ مدت میں مرکز کو واپسی یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہئے۔ کودنڈا رام نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کریت ہوئے کہا کہ دستور کے مطابق تلنگانہ مسودہ بل پر ارکان کو صرف رائے دینے کا حق حاصل ہے اور ووٹنگ کی کوئی گنجائش نہیں۔
مرکزی حکومت دستور کی دفعہ 3 کے تحت ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کرچکی ہے اور ریاستی اسمبلی کی مخالفت بھی مرکز کے فیصلے پر اثر انداز نہیں ہوگی ۔ انہوں نے سیما آندھرا قائدین کی جانب سے مسودہ بل پر ووٹنگ کے مطالبہ کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ کودنڈا رام نے کہا کہ دستور کے مطابق صرف ارکان کو رائے دینے کا حق حاصل ہے جبکہ حکومت کو اپنے اعتراض پیش کرنے کا حق نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا ارکان جان بوجھ کر قواعد کے برخلاف مسودہ بل پر مباحث روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کودنڈا رام نے کہا کہ 7 فبروری کو نئی دہلی میں تلنگانہ مسئلہ پر ورکشاپ منعقد کیاجائے گا جس میں دستور اور قانون کے ماہرین شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی کامیابی کیلئے مختلف جماعتوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے چیف منسٹر اور سیما آندھرا قائدین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اقدامات کے ذریعہ سیما آندھرا عوام کا نقصان کررہے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ریاست کی تقسیم دونوں علاقوں کے عوام کے حق میں ہیں۔