تلنگانہ بل پر مباحث : ایک ہفتے کی توسیع ناکافی

حیدرآباد۔/25جنوری، ( سیاست نیوز) صدر اے پی این جی اوز اسوسی ایشن اشوک بابو نے تلنگانہ مسودہ بل پر اسمبلی میں مباحث کیلئے صدر جمہوریہ کی جانب سے ایک ہفتہ کی توسیع پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اشوک بابو نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے متعلق اس اہم ترین بل پر تمام ارکان کو سیر حاصل مباحث کا موقع دیا جانا چاہیئے لہذا صدر جمہوریہ کی جانب سے صرف ایک ہفتہ کی توسیع ناکافی ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیاکہ ریاست کے مستقبل سے متعلق اس اہم بل پر مباحث کیلئے صدر جمہوریہ سے متحدہ طور پر ایک ماہ کا وقت طلب کریں۔ انہوں نے بتایاکہ متحدہ آندھرا تحریک اور راجیہ سبھا انتخابات میں سیما آندھرا قائدین کی حکمت عملی طئے کرنے کیلئے پیر اور منگل کو کُل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو سیما آندھرا عوام کے جذبات سے آگاہ کرنے کیلئے راجیہ سبھا انتخابات میں سیما آندھرا کی جانب سے امیدوار میدان میں اُتارا جائے گا۔ اس سلسلہ میں کُل جماعتی اجلاس میں غور و خوض کے بعد قطعی فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ راجیہ سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں نہیں ہیں اور وہ ہرگز امیدوار نہیں ہوںگے۔ اشوک بابو نے کہا کہ تلنگانہ مسودہ بل پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کی صورت میں ’’چلو دہلی ‘‘ پروگرام کا اعلان کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ایسے سیما آندھرا قائدین جو تلنگانہ بل کی تائید کریں گے ان کا سیاسی مستقبل سیما آندھرا علاقوں میں تاریک کردیا جائے گا۔ اس طرح کے قائدین کو سیما آندھرا عوام مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو روکنے اے پی این جی اوز تمام سیما آندھرا قائدین کے ساتھ مل کر لمحہ آخر تک جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے کسی یک طرفہ فیصلہ کی صورت میں سیما آندھرا عوام کا احتجاج بھڑک اُٹھے گا۔