تلنگانہ بل پر بحث میں رکاوٹوں پر غلام نبی آزاد کی برہمی

غلام نبی آزاد کی دونوں علاقوں کے کانگریس قائدین سے بات چیت، بعض سیما آندھرا قائدین کی سرزنش
حیدرآباد۔/8جنوری، ( این ایس ایس ) مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد جو آج یہاں ایک سرکاری پروگرام میں شرکت کیلئے پہنچے تھے تنظیمی سرگرمیوں میں شامل ہوگئے اور آندھرا پردیش تنظیم جدید بل 2013پر اسمبلی میں بحث کے بارے میں دریافت کیا۔ جناب غلام نبی آزاد جو ماضی میں آندھرا پردیش میں تنظیمی اُمور کے کانگریس کے انچارج بھی رہے ہیں، آج یہاں آمد کے فوری بعد طیرانگاہ سے راست ریاستی کانگریس کے ہیڈکوارٹرس گاندھی بھون پہنچے

جہاں انہوں نے سیما آندھرا اور تلنگانہ دونوں علاقوں کے قائدین سے ملاقات کی اور دنوں کے نظریات کی سماعت کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا، سینئر پارٹی قائدین ڈی سرینواس، کے جانا ریڈی، محمد علی شبیر، دانم ناگیندر، مکیش گوڑ اور دوسروں نے باور کیا جاتا ہے کہ جناب آزاد سے یہ شکایت کی کہ ریاستی چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور چند دوسرے سیما آندھرا قائدین تلنگانہ بل پر بحث میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔ سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر جو جناب غلام نبی آزاد کے دیرینہ دوست بھی ہیں سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے بحث کو روکنے کیلئے سیما آندھرا قائدین کے عزائم و منصوبوں سے واقف کروایا۔

چنانچہ انہوں نے سیما آندھرا کے چند کانگریس قائدین کی برسر موقع سرزنش بھی کی اور تلنگانہ قائدین نے مرکزی وزیر سے درخواست کی کہ وہ مرکز کو یہ باور کرائیں کہ سی ڈبلیو سی فیصلہ کی مخالفت کرنے والے سیما آندھرا کانگریس قائدین کے خلاف کارروائی کی جائے اور پارٹی کی امیج کو داغدار ہونے سے بچایا جائے۔ تاہم باور کیا جاتا ہے کہ جناب غلام نبی آزاد نے کہا کہ مرکزی قیادت فی الحال جلد بازی میں اُن کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔اس دوران سیما آندھرا قائدین نے بھی جناب آزاد سے ملاقات کے دوران تلنگانہ بل میں پائے جانے والے نقائص پر ناراضگی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترامیم کی ضرورت پر زور دیا۔ ذرائع کے مطابق جناب غلام نبی آزاد نے پارٹی ہائی کمان کے خطوط کی خلاف ورزی کرنے والے چند سیما آندھرا قائدین کی سرزنش کی۔ باور کیا جاتا ہے کہ انہوں نے نرم لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے سیما آندھرائی قائدین کو بالواسطہ طور پر اپنی ناراضگی کا نشانہ بنایا اور ہدایت کی کہ وہ پارٹی قیادت کے فیصلوں کا احترام کریں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کانگریس ہائی کمان اگرچہ چیف منسٹر کرن کمارریڈی کی جانب سے اس بل کو روکنے کی مسلسل کوششوں اور ہائی کمان کی ہدایات کی خلاف ورزیوں پر قدرے پریشان ضرور ہیں لیکن وہ فی الحال ان کے خلاف کوئی سخت قدم اٹھانا نہیں چاہتی۔ اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے سمجھا جاتا ہے کہ جناب غلام نبی آزاد نے اپنی پارٹی اور حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بلا تاخیر مزید اپنا نظریہ صدر جمہوریہ سے رجوع کردیں۔ کرن کمار ریڈی کو منانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود وہ اپنے موقف پر اٹل ہیں اور بل کی مخالفت میں اب خود اپنے ایجنڈہ پر عمل پیرا ہیں۔

جبکہ کانگریس ہائی کمان جلد سے جلد علحدہ ریاست تلنگانہ تشکیل دینے سے غیر معمولی دلچسپی رکھتی ہے۔ اس مقصد کیلئے وہ جلد سے جلد صدر جمہوریہ کو ان کے نظریہ کے حصول کیلئے بل کا مسودہ روانہ کرنا چاہتی ہے۔چیف منسٹر، تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان اسمبلی کے مزاج اور رویہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے جناب غلام نبی آزاد نے واضح کردیا کہ مرکزی حکومت علحدہ تلنگانہ کے قیام کے متعلق اپنے وعدہ کی پابند ہے اور علحدہ ریاست کے قیام کو روکنے کی کوئی بھی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ باور کیا جاتا ہے کہ مرکزی وزیر صحت نے کہا ہے کہ آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ناندینڈلہ منوہر اپنے نظریات پر مبنی ایک رپورٹ بہت جلد صدر جمہوریہ کو روانہ کردیں گے۔