تلنگانہ بل پر ایوان کا تعطل ختم کرنے اسپیکر کی مساعی غیر موثر

حیدرآباد 6 جنوری ( سیاست نیوز ) اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کے سلسلہ میں جاری تعطل ختم کرنے اسپیکر اسمبلی این منوہر کی جانب سے طلب کردہ بزنس اڈوائزری کمیٹی اجلاس میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور قائد اپوزیشن این چندرا بابو نائیڈو غیر حاضر رہے ۔ اجلاس میں دونوں قائدین کی غیر حاضری معنی خیز ہے ۔ اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل کی پیشکشی کے بعد سے ہی سیما آندھرا ارکان مباحث میں مسلسل رکاوٹ پیدا کررہے ہیں ۔ وائی ایس آر کانگریس اور کانگریس و تلگودیشم کے سیما آندھرا ارکان مباحث کے آغاز میں رکاوٹ پیدا کرنے روزانہ ایوان میں ہنگامہ آرائی کررہے ہیں جس کے باعث اجلاس کے پہلے مرحلے میں بھی کوئی کارروائی نہ ہوسکی جبکہ دوسرے مرحلے میں بھی تین دن کسی کارروائی کے بغیر ضائع ہوگئے۔ ایوان میں اس تعطل کو ختم کرنے اور تمام جماعتوں کے تعاون سے مباحث کے آغاز کو یقینی بنانے اسپیکر نے بزنس اڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا ۔

چیف منسٹر قائد ایوان کی حیثیت سے اس کمیٹی کے رکن ہیں جبکہ چندرا بابو نائیڈو قائد اپوزیشن کی حیثیت سے کمیٹی میں شامل ہیں تاہم یہ دونوں اجلاس سے غیر حاضر رہے ۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ بی اے سی اجلاس کے وقت یہ دونوں احاطہ اسمبلی میں اپنے چیمبرس میں موجود تھے تاہم انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔ تلنگانہ ارکان نے ان کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔ تلگودیشم ارکان نے اجلاس میں علحدہ طور پر اپنی رائے پیش کی ۔ تلگودیشم کے سیما آندھرا ارکان ایوان میں متحدہ ریاست کے حق میں قرار داد کی منظوری تک مباحث کے آغاز کے مخالف تھے جبکہ تلگودیشم تلنگانہ ارکان نے فوری بحث شروع کرنے کا مطالبہ کیا ۔ چیف منسٹر نے اسمبلی اجلاس سے عین قبل تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سریدھر بابو کو امور مقننہ کے قلمدان سے علحدہ کردیا۔ وائی ایس آر کانگریس نے واضح کردیا ہے کہ اسمبلی میں مسودہ بل پر مباحث سے قبل متحدہ آندھرا کے حق میں قرار داد منظور کی جائے ۔

سیما آندھرا کے ارکان نے مسودہ بل میں 20 ایسی خامیوں کی نشاندہی کی ہے جو بقول ان کے متحدہ اندھرا کی عوام کے خلاف ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ بل پر مباحث سے قبل مرکزی حکومت ان کی اصلاح کریں ۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر امور مقننہ شلیجہ ناتھ نے اسمبلی میں مباحث کے آغاز کو یقینی بنانے تلگودیشم رکن اسمبلی پی کیشو اور دوسروں سے ملاقات کی ۔ یہ ارکان متحدہ آندھرا کے کٹر حامی ہیں ۔ شلیجہ ناتھ نے ان سے خواہش کی کہ وہ اسمبلی میں مباحث کے آغاز کیلئے حکومت سے تعاون کریں ۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ تلگودیشم ارکان نے متحدہ آندھرا کے حق میں قرار داد کی منظوری تک مباحث سے انکار کیا ۔ اس طرح ایوان میں مسودہ بل پر مباحث غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے ۔