تلنگانہ بل پر اسمبلی میں بحث کا بالآخر آغاز

وائی ایس آر کانگریس اور تلگودیشم ارکان کی نعرہ بازی، وٹی وسنت کمار کے خطاب پر تلنگانہ ارکان کی برہمی، کئی مرتبہ اجلاس ملتوی
حیدرآباد۔/8جنوری، ( پی ٹی آئی) آندھرا پردیش کی تقسیم کے ذریعہ علحدہ تلنگانہ سے متعلق آندھرا پردیش تنظیم جدید بل 2013 کے مسودہ پر بحث کے آغاز میں گذشتہ چار روز سے مسلسل رکاوٹوں کے بعد بالآخر آج سے ریاستی قانون ساز اسمبلی میں اس پر بحث کا آغاز ہوگیا۔ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے وزراء نے اس بل کے مسودہ پر بحث کی راہ ہموار کرنے کیلئے اپنے علاقہ کے ارکان اسمبلی کو کامیابی کے ساتھ ترغیب دی۔

مسودہ بل کے مالیاتی پہلوؤں کے بارے میں تمام مطلوبہ معلومات سے اندرون دو یوم فراہم کرنے وزیر فینانس آنم رام نارائن ریڈی کی طرف سے ایوان میں تیقن دیئے جانے کے بعد تلگودیشم پارٹی کے ارکان اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے اور وزیر سیاحت وٹی بسنت کمار کو بحث شروع کرنے کا موقع دیا۔ لیکن وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے بدستور ایوان کے وسط میں موجود رہتے ہوئے تقسیم کے خلاف نعرہ بازی کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس مرحلہ پر شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے دوران تلنگانہ بل پر بحث کا آغاز کیا اور اس بل کو غیر جمہوری و غیر دستوری قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت، وفاقی جذبہ کے خلاف ریاست کو تقسیم کررہی ہے۔

ان کے ریمارکس پر تلنگانہ ارکان اپنی نشستوں سے اُٹھ گئے اور نعرہ احتجاج بلند کرنے کی کوشش کی۔ اسپیکر نادینڈلہ منوہر نے ایوان کی کارروائی کو کل تک کیلئے ملتوی کردیا۔ قبل ازیں آج دن میں بھی ایوان کی کارروائی کو تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس کے ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا تھا۔ ان دونوں جماعتوں کے ارکان نے ریاست کی مجوزہ تقسیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں جمع ہونے کے بعد زبردست نعرہ بازی کی تھی۔ ایوان کی کارروائی آج صبح 9بجے جیسے ہی شروع ہوئی سیما آندھرا اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ارکان کی جانب سے متحدہ ریاست اور علحدہ تلنگانہ کی تائید میں نعرہ بازی شروع کردی اور اجلاس کے آغاز کے بمشکل تین منٹ بعد اسپیکر کو ایک گھنٹہ کے لئے کارروائی ملتوی کرنے کیلئے مجبور ہونا پڑا۔

قبل ازیں اسپیکر نے نعرہ بازی میں ملوث ارکان سے اپنی نشستوں پر بیٹھ جانے اور بحث شروع کرنے کی متعدد مرتبہ خواہش کی لیکن ان کی یہ کوشش ایک مرحلہ پر اسپیکر بھی برہم ہوگئے اور احتجاجی ارکان سے نشستوں پر بیٹھ جانے کی خواہش کرتے ہوئے ’’ میں آپ سے بار بار یہ کہتا رہا ہوں کہ وہ اس موقع کا فائدہ اُٹھائیں اور بحث کے ذریعہ اپنے نظریات، تائید و برہمی کا اظہار کریں‘‘۔ اسپیکر نادینڈلہ منوہر نے کہا کہ ’’ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ بحث میں حصہ لینے کیلئے ہر کسی کو خاطرخواہ وقت دیا جائے گا۔ ہم اگر ایوان کا وقت اس طرح ضائع کرتے رہیں گے تو اس سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ آپ اس موقع سے استفادہ کیجئے‘‘۔ مسٹر منوہر نے ارکان اسمبلی کو اپنی نشستیں سنبھال لینے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ بل کے مسودہ پر بحث کے لئے وقفہ صفر کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔ لیکن ارکان پر ان کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا، اور ارکان کی مسلسل نعرہ بازی کے درمیان تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی طرف سے ریاست کی تقسیم کے خلاف پیش کردہ تحریکات التواء کو مسترد کردیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے44 مسافرین کی موت کا سبب بننے والے پالم والو بس حادثہ پر سی پی آئی کی ایک تحریک التواء کو بھی مسترد کردیا۔ مسلسل ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر نے محسوس کیا کہ ارکان فی الحال اجلاس جاری رکھنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ چنانچہ انہوں نے ایک گھنٹہ کے لئے اجلاس کو ملتوی کردیا۔ تاہم دو گھنٹوں بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی لیکن نظم و ضبط بحال نہیں ہوسکا۔ چنانچہ دوسری مرتبہ مزید ایک گھنٹہ کے لئے اجلاس ملتوی کردیا گیا۔تیسری مرتبہ اجلاس شروع ہونے کے بعد تلگودیشم ارکان نے نعرہ بازی ترک کرتے ہوئے بحث میں حصہ لینے سے اتفاق کیا۔