حیدرآباد۔27جنوری ( پی ٹی آئی) تلگودیشم پارٹی کے سربراہ اور قائد اپوزیشن این چندرا بابو نائیڈو نے آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء کے محض ایک معمولی مسودہ ہونے یا پھر اصل بل ہونے کے بارے میں ’ وضاحت کے فقدان پر مرکز اور کانگریس کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا ‘ ۔ مسٹر چندرا بابونائیڈونے کہا کہ ’’ ڈگ وجئے ( سنگھ )نے کہا تھا کہ جو بل آندھراپردیش اسمبلی کو بھیجی گئی ہے وہ مسودہ ہے ۔
جئے رام (رمیش) نے کہا تھا کہ یہی اصل بل ہے ۔ اس طرح خود ان کے پاس ہی اس مسئلہ پر کوئی وضاحت نہیں ہے اور وہ دوسروں پر الزام تراشی کررہے ہیں ‘‘۔ انہوں نے بل کے موقف پر تنازعہ اور اس مسئلہ پر سینئر کانگریس قائدین کی جانب سے کی جانے والے متضاد دعوؤں کے درمیان یہ ریمارک کیا ۔ نائیڈو نے اس بل پر ریاستی اسمبلی میں جاری بحث میں ہنوز حصہ نہیں لیا ہے لیکن آندھراپردیش کے چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کی جانب سے اس بل کو ’ غیر دستوری‘ قرار دیئے جانے کے بعد یہ ریمارک کئے ہیں ۔ چندرابابو نائیڈو نے کہاکہ ’’ اگر یہ بل چیف منسٹر کے قول کے مطابق واقعی غیر دستوری ہے اور اغلاط کا مجموعہ ہے تو اس کو فی الفور مرکز کے پاس واپس بھیج دیا جانا چاہیئے ۔ بہار میں بھی ریاست کی تقسیم کے عمل کے دوران ایسا ہی کیا گیا تھا