تلنگانہ بجٹ سے سرکاری دواخانوں کی حالت میں بہتری ممکن

عصری آلات ، لیابس کے ساتھ ترقی دینے علحدہ بجٹ مختص
حیدرآباد۔6نومبر ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ حیدرآباد میں موجود سرکاری دواخانوں کی حالت میں بہتری پیدا ہوگی ۔ حکومت تلنگانہ نے پہلی مرتبہ بجٹ میں دواخانوں کیلئے علحدہ علحدہ طور پر بجٹ کی تخصیص کے ذریعہ مدات واضح کرتے ہوئے راست طور پر صحت عامہ سے متعلق اداروں کی ترقی کو یقینی بنانے کے اقدامات کا آغاز کیا ہے جس سے توقع ہے کہ سرکاری دواخانوں کی موجودہ ابتری دور ہوجائے گی ۔ حکومت نے نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس ( نمس) پنجہ گٹہ کیلئے جملہ 313 کروڑ 45لاکھ 96ہزار روپئے مختص کئے ہیں جس میں تقریباً 50کروڑ روپئے بطور گرنٹ ان ایڈ جاری کی گئی ہے جو کہ تنخواہوں کے مد میں ہوگی ۔ محکمہ آیوش کے ذریعہ چلائے جانے والے دواخانے آیورویدک ‘ ہومیوپیتھیک ‘ یونانی کیلئے بھی علحدہ علحدہ رقومات کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے یونانی دواخانوں اور ڈسپنسریز کیلئے 11کروڑ 63لاکھ 98ہزار روپئے غیر منصوبہ بند بجٹ میں فراہم کئے گئے ہیں جب کہ آیورویدا ‘ یوگا ‘ یونانی ‘ سدھا اور ہومیوپیتھیک کیلئے منصوبہ بند بجٹ میں 10کروڑ 5لاکھ 42ہزار روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ حکومت تلنگانہ کے بجٹ میں عثمانیہ ہاسپٹل کو ترقی دینے کیلئے 100کروڑ روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے جس میں76کروڑ 8لاکھ روپئے عصری مشینوں کی خریداری پر صرف کئے جائیں گے جب کہ دیگر اخراجات کیلئے 23کروڑ 92لاکھ روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے ۔ اسی طرح گاندھی ہاسپٹل کو عصری بنانے کے مقصد سے 100کروڑ روپئے کی تخصیص عمل میں آئی ہے جس میں عصری آلات و مشینوں کی خریدی کیلئے 65کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ جبکہ دیگر اخراجات کیلئے 35کروڑ روپئے منصوبہ بند بجٹ میں شامل ہیں ۔ ای این ٹی ہاسپٹل کوٹھی کو دیگر ہاسپٹلس کے طرز پر ترقی دینے کیلئے 10کروڑ روپئے کا خصوصی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں ایک کروڑ 65لاکھ روپئے مختلف آلات و عصری لیاب وغیرہ کی تعمیر جب کہ 8کروڑ 35لاکھ دیگر اخراجات کیلئے مختص کئے گئے ہیں ۔ نیلوفر ہاسپٹل میں سہولتوں کے بہتر بنانے کیلئے 30کروڑ روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے جس میں 20کروڑ روپئے عصری آلات و مشنری کی خریدی پر خرچ کئے جائیں گے جب کہ دیگر منصوبہ بند پراجکٹس پر 10کروڑ روپئے خرچ کرنے کا تہیہ کیا گیا ہے ۔ چسٹ ہاسپٹل ایرہ گڈہ میں سہولتوں کو عصری بنانے کیلئے 10کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جس میں 6کروڑ 19لاکھ روپئے آلات کی خریدی کیلئے ہوں گے جب کہ 3کروڑ 81لاکھ روپئے دیگر اُمور پر خرچ کئے جائیں گے ۔ سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل کیلئے علحدہ خصوصی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں 10کروڑ کی تخصیص کی گئی ہے ۔8کروڑ 94لاکھ روپئے آلات کی خریدی کے علاوہ ایک کروڑ 6لاکھ روپئے دیگر اُمور کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ فیور ہاسپٹل کیلئے 5کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جب کہ پیٹلہ برج زچگی خانہ کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے 25کروڑ روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے جس میں 16کروڑ 34لاکھ روپئے مختلف اُمور پر خرچ کئے جائیں گے اور 8کروڑ 66لاکھ روپئے عصری آلات و لیاب کی تیاری پر صرف ہوں گے ۔ سلطان بازار زچگی خانے کیلئے بھی 25کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جس میں 17کروڑ 60لاکھ روپئے مختلف اُمور پر خرچ کئے جائیں گے اور 7کروڑ 40لاکھ روپئے کے آلات کی خریدی کو ممکن بنایا جائے گا ۔ گاندھی ہاسپٹل سکندرآباد میں زیر تعلیم نرسنگ کالج و ہاسٹل کیلئے دو کروڑ روپئے علحدہ مختص کئے گئے ہیں ۔ علاوہ ازیں حیدرآباد میںنرسنگ کالج کیلئے 8کروڑ 33لاکھ 33ہزار روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے ۔ ایرہ گڈہ چسٹ ہاسپٹل میں میڈیکل کالج کی تعمیر کیلئے 41لاکھ 67ہزار روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے حیدرآباد میں موجود سرکاری دواخانوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے علحدہ علحدہ طور پر بجٹ کی تخصیص سے ممکن ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران سرکاری دواخانوں کی حالت میں بہتری پیدا ہوگی ‘ چونکہ اب تک ان سرکاری دواخانوں کو راست بجٹ مختص نہیںہوا کرتا تھا بلکہ یہ دواخانے محکمہ صحت عامہ سے بجٹ کے حصول کیلئے کوشاں رہا کرتے تھے ۔ اب انہیں مختص کردہ بجٹ ان کے اپنے منصوبہ کے اعتبار سے خرچ کرنے میں سہولت ہوگی ۔