تلنگانہ ایمسیٹ ، میڈیسن امیدواروں کی تعداد زیادہ

انجینئرنگ داخلوں کی کشش کم ہوگئی ، دلچسپ صورتحال کنوینر ایمسیٹ کا بیان
حیدرآباد ۔ 8 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ میں انجینئرنگ کے مقابل میڈیکل کورسیس میں طلباء وطالبات کی دلچسپی بڑھ گئی ہے ۔ چنانچہ تلنگانہ اسٹیٹ انجینئرنگ اگریکلچر اینڈ میڈیکل کامن انٹرنس ٹسٹ TS-EAMCET کے لیے اس سال جو درخواستیں داخل کی گئیں ان میں میڈیسن میں داخلے کے خواہش مندوں کی تعداد انجینئرنگ میں داخلوں کے خواہش مندوں سے کہیں زیادہ ہے ۔ اب تک انجینئرنگ میں داخلے کے خواہش مندوں کی تعداد زیادہ رہا کرتی تھی اس کے پیش نظر انجینئرنگ کالجس میں زائد نشستوں کی گنجائش مہیا کی گئی تھی ۔ انجینئرنگ کے مقابل میڈیکل اور اگریکلچرل کورس میں داخلے کے خواہش مندوں کی تعداد ہمیشہ کم رہی ۔ لیکن اس مرتبہ اب تک میڈیسن کے لیے 20 ہزار 433 درخواستیں وصول ہوئی ہیں ۔ انجینئرنگ کے لیے 16ہزار 5 سو درخواستیں وصول ہوئیں ۔ میڈیسن کے لیے 20 ہزار 433 درخواست گذاروں میں 13 ہزار 433 درخواستیں لڑکیوں کی ہیں یعنی درخواست گذار لڑکوں سے دوگنی تعداد لڑکیوں کی ہے ۔ پیر 7 مارچ تک ایمسیٹ حکام کو جو 37 ہزار 339 درخواستیں آن لائن بھیجی گئیں ۔ ان میں 19 ہزار 921 درخواستیں لڑکیوں کی ہیں یہ درخواستیں جن کورسیس کے لیے بھیجی گئیں ان میں انجینئرنگ و میڈیکل کورسیس شامل ہیں ۔ کنوینر ایمسیٹ 2016 این وی رمنا راؤ نے کہا کہ یہ دلچسپ رجحان ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔ انہیں مسلسل ساتویں مرتبہ کنوینر ایمسیٹ مقرر کیا گیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے انجینئرنگ امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہو لیکن اس وقت تو دلچسپ صورتحال ہے ۔ تلنگانہ کی طرح آندھرا پردیش میں بھی انجینئرنگ کی بہ نسبت میڈیسن میں داخلے کے لیے زیادہ درخواستیں وصول ہوئی ہیں گذشتہ چار سال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2012 سے ہی انجینئرنگ کے امیدواروں کی تعداد کم ہونا شروع ہوئی ۔ 2012 میں تلنگانہ میں ایک لاکھ 34 ہزار 797 انجینئرنگ میں داخلے کے خواہش مند تھے ۔ 2013 میں یہ تعداد ایک لاکھ 30 ہزار اور 2014 میں ایک 8 لاکھ 26 ہزار 71 رہ گئی ہے ۔ انجینئرنگ کی کشش کم ہونے کی وجہ گذشتہ سال کالجس کے الحاق کیلئے جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی کے سخت گیر قواعد اور فیس واپسی کے سخت قواعد ہیں ۔۔