تلنگانہ اور مرکزی حکومتوں کے تیقنات سے عوام دھوکہ کا شکار

عملی اقدامات سے گریز کا الزام ، سی پی آئی سکریٹری وینکٹ ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : ریاستی تلنگانہ سی پی آئی کمیٹی نے مرکزی و ریاستی حکومتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں ہی حکومتیں صرف زبانی اعلانات کے ذریعہ ریاست و ملک کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہیں اور کوئی عملی اقدامات کرنے سے عملاً گریز کرتے ہوئے مخالف عوام بالخصوص مخالف دلت اقدامات کررہی ہیں ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سی وینکٹ ریڈی سکریٹری ریاستی سی پی آئی نے یہ بات کہی اور بتایا کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں دلت طبقات کو گری ہوئی نظروں سے دیکھ رہی ہیں ۔ علاوہ ازیں مرکزی و ریاستی حکومتیں بیرونی سرمایہ کاریوں پر اولین ترجیح دیتے ہوئے ملک اور ریاست تلنگانہ کے مفادات کو بیرونی ممالک کے ہاں رہن رکھتے ہوئے سابق میں انگریز حکومت کی یاد کو تازہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے بینکوں کو ایکدوسرے میں ضم کرنے وغیرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر سطح پر تمام بینک ملازمین بینکوں کو ایکدوسرے میں ضم کرنے اور مخالف ملازمین اقدامات کرنے کی کوششوں کے خلاف 2 ستمبر کو ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سی پی آئی نے اس ایک روزہ ملک گیر سطح پر کی جانے والی ہڑتال کی بھر پور تائید کرنے کا اعلان کیا ۔ مسٹر وینکٹ ریڈی نے ملک بھر میں کسانوں ورکروں ، اقلیتوں و دلت طبقات پر روز بروز زیادتیوں میں اضافہ کی سخت مذمت کی اور اس کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ سکریٹری ریاستی سی پی آئی تلنگانہ نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت تلنگانہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف بڑے پیمانے پر تشہیری اقدامات کرنے کے سوا کسی بھی نوعیت کے عملی اقدامات نہیں کررہی ہے ۔ علاوہ ازیں اضلاع کی تقسیم کے ذریعہ نئے اضلاع کی تشکیل کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر وینکٹ ریڈی نے کہا کہ نئے اضلاع کی تشکیل کے معاملہ میں حکومت مکمل طور پر اپنی من مانی کرتے ہوئے آمرانہ طرز عمل اختیار کررہی ہے ۔۔