حیدرآباد 15 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی وزیر بہبود برائے پسماندہ طبقات مسٹر بسواراج ساریا نے اس بات کا ادعا کیاکہ سال 2014 ء میں دونوں ریاستوں تلنگانہ اور سیما آندھرا میں عام انتخابات منعقد ہوں گے۔ اُنھوں نے بتایا کہ سیما آندھرا قائدین خواہ ریاست کی تقسیم کے خلاف کتنی ہی جدوجہد کریں مرکزی حکومت اور کانگریس ہائی کمان اپنے فیصلہ پر برقرار رہتے ہوئے ہرگز نظرثانی نہیں کرے گی۔ مسٹر بی ساریا نے سیما آندھرا قائدین کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بِل 2013 (تلنگانہ مسودہ بل) کو بھوگی کی آگ میں نذر آتش کرنے کی سخت مذمت کی اور سیما آندھرا قائدین کے اس طرز عمل کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے
تلنگانہ مسودہ بِل کو نذر آتش کرنے کی اپیل کرنے والے قائدین اور مختلف مقامات پر تلنگانہ مسودہ بِل کو نذر آتش کرنے والے قائدین کی نشاندہی کرتے ہوئے فی الفور اُنھیں گرفتار کرکے قانونی کارروائی کرنے کا ریاستی حکومت بالخصوص ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے مطالبہ کیا۔ ساریا نے تلنگانہ مسودہ بل کو سیما آندھرا علاقہ میں مختلف مقامات پر بھوگی کی آگ میں نذر آتش کرنے کے واقعات کو صدرجمہوریہ ہند کی توہین سے تعبیر کیا اور کہاکہ سیما آندھرا قائدین صدرجمہوریہ ہند جیسی جلیل القدر شخصیت کی توہین کرسکتے ہیں تو عام نوعیت کے افراد بالخصوص تلنگانہ عوام کی کیا پرواہ کرسکتے ہیں۔ لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ تلنگانہ مسودہ بِل کو نذر آتش کئے جانے کے واقعات کا سخت نوٹ لے اور فی الفور اس واقعہ پر مؤثر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
تشکیل تلنگانہ کا فیصلہ بہت بڑی غلطی
سونیا گاندھی کو چند کانگریس قائدین نے گمراہ کیا: رائے پاٹی سامبا شیو راؤ
حیدرآباد /15 جنوری (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا گنٹور کے کانگریس رکن پارلیمنٹ رائے پاٹی سامبا شیوا راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ کرکے بہت بڑی غلطی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے چند کانگریسی قائدین نے تلنگانہ مسئلہ پر کانگریس ہائی کمان بالخصوص سونیا گاندھی کو گمراہ کیا ہے، جس کی وجہ سے ہائی کمان نے علحدہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ کیا، تاہم اس کے بعد سیما۔ آندھرا میں متحدہ آندھرا کی جو تحریک شروع ہوئی ہے، اس سے کانگریس ہائی کمان حیرت میں ہے۔ علاوہ ازیں علحدہ ریاست کی تشکیل کے فیصلہ کے بعد علاقہ تلنگانہ میں کانگریس کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے، جب کہ اس کا اعزاز ٹی آر ایس کو جا رہا ہے۔ کئی سروے کے انکشاف کے بعد کانگریس پارٹی ریاست کی تقسیم کے معاملے میں غور کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں ریاست کی تقسیم نہیں ہوگی اور 2014ء کے عام انتخابات متحدہ آندھرا پردیش میں ہوں گے، جب کہ ریاست کو متحد رکھنے کی صورت میں کانگریس پارٹی ریاست میں تیسری مرتبہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ قائدین حدود پار کرکے تلنگانہ مسئلہ پر ردعمل ظاہر کر رہے ہیں، جب کہ ہم بھی اینٹ کا جواب دینا جانتے ہیں، لیکن صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔