تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں اسمبلی نشستوں میں اضافہ زیر غور نہیں

راجیہ سبھا میں ٹی دیویندر گوڑ کے سوال پر مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کا بیان
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : مرکزی حکومت نے واضح کردیا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ ہنس راج گنگا رام نے کہا کہ ان کی وزارت نے وزارت قانون سے اس بارے میں رائے طلب کی ہے کہ آیا آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ کی دفعہ 26(1) پر عمل آوری دستور کی دفعہ 170 میں ترمیم کرے بغیر دفعہ 26 میں ترمیم کرتے ہوئے کی جاسکتی ہے ۔ اس مسئلہ پر جب اٹارنی جنرل سے رائے حاصل کی گئی تو انہوں نے نفی میں جواب دیا ۔ مملکتی وزیر داخلہ راجیہ سبھا میں تلگو دیشم رکن ٹی دیویندر گوڑ کے سوال کا تحریری جواب دے رہے تھے ۔ دیویندر گوڑ نے دریافت کیا تھا کہ آیا مرکزی وزارت داخلہ نے وزارت قانون و انصاف سے آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں اسمبلی نشستوں میں اضافہ کے سلسلہ میں رائے طلب کی ہے ۔ دیویندر گوڑ یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ آیا وزارت داخلہ نے اس مسئلہ پر اٹارنی جنرل سے رائے حاصل کی ہے اور وزارت داخلہ الیکشن کمیشن کی اس رائے پر کیا موقف رکھتی ہے کہ فی الحال تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں اسمبلی نشستوں کی تعداد میں اضافہ ممکن نہیں ہے ۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مرکزی حکومت اڈیشنل سکریٹری وزارت داخلہ کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دے رہی ہے تاکہ اے پی کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے اثاثہ جات آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں تقسیم کرنے سے متعلق تعطل ختم کیا جاسکے ۔۔