تلنگانہ انتخابات میں کانگریس کو کامیاب بنانے حکمت عملی تیار

راہول گاندھی سے تلنگانہ کانگریس قائدین کی تین گھنٹوں تک ملاقات ، ایک دوسرے پر الزام تراشی سے گریز کا مشورہ
حیدرآباد /14 ستمبر ( سیاست نیوز ) کانگریس کے قومی صدر راہول گاندھی نے تلنگانہ کے کانگریس قائدین کو دہلی طلب کرتے ہوئے تین گھنٹوں تک وار روم میں انتخابی حکمت عملی تیار کی ۔ عظیم اتحاد امیدواروں کے انتخاب کا جائزہ لینے کے بعد بھکتا چرن داس کی قیادت میں ۔ سہ رکنی اسکریننگ کمیٹی تشکیل دی ۔ کانگریس قائدین کو کھلے عام ایک دوسرے کے خلاف تمام بیان بازی کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ۔ ساتھ ہی جارحانہ انداز میں انتخابی مہم چلانے کی ہدایت دی 10 اجلاسوں میں شرکت کرنے سے بھی راہول گاندھی نے اتفاق کیا ۔ کانگریس ہائی کمان اپنی ساری توجہ تلنگانہ کے قبل از وقت انتخابات پر مرکوز کرچکی ہے ۔ راہول گاندھی نے تلنگانہ کے کانگریس قائدین سے تازہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ کانگریس کی طاقت اور ٹی آرا یس کی کمزوریوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔ عظیم اتحاد کے اثر و رسوخ اتحادی جماعتوں میں چھوڑی جانے والی نشستیں ۔ کانگریس کا موقف جن حلقوں پر طاقتور ہے وہ حلقے اتحادی جماعتو ںکو ناچھوڑنے جہاں کانگریس کا موقف کمزور ہے وہ نشستیں چھوڑنے کی ہدایت دی ۔ کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے پر بھی غور و خوص کیا گیا ۔ تلنگانہ کانگریس قائدین کی رائے حاصل کرتے ہوئے خود بھی چند مشورے دئے ۔ کانگریس کی انتخابی منشور کمیٹی رابطہ کمیٹی الیکشن کمیٹی ، پبلسٹی کمیٹی کے علاوہ دوسری کمیٹیوں کی تشکیل پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کی کانگریس میں شمولیت کا بھی جائزہ لیاگیا ۔ راہول گاندھی نے کانگریس قائدین کو بتایا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا موقف انتہائی طاقتور ہے اور کانگریس کی کامیابی یقینی ہے ۔ وہ بھی تلنگانہ کی انتخابی مہم میں حصہ لیں گے اور 10 جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ کانگریس کے قائدین نے راہول گاندھی کو بتایا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے والی سونیا گاندھی کیلئے تلنگانہ کے عوام میں بہت زیادہ ہمدردی ہے ۔ لہذا انتخابی مہم میں سونیا گاندھی کی خدمات سے استفادہ کرنے کا مطالبہ کیا جس سے راہول گاندھی نے اتفاق کیا ۔صدر اے آئی سی سی نے تلنگانہ کے قائدین کو آپس میں تحاد کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے ظالمانہ رویہ کے خلاف جارحانہ انتخابی مہم چلانے پر زور دیا ۔ راہول گاندھی نے کانگریس قائدین کو بتایا کہ تلنگانہ میں سیاسی ماحول کانگریس کیلئے سازگار ہے ۔ متحدہ طور پر کام کیا گیا تو کانگریس حکومت تشکیل دے سکتی ہے ۔ مختلف سروے میں انہیں اس بات کے اشارے ملے ہیں ۔ حکومت کی ناکامیوں اور وعدوں سے انحراف کو آشکار کرتے ہوئے عوامی تائید حاصل کرنے کا مشورہ دیا ۔ پارٹی کے فیصلوں اور امیدواروں کے اعلان سے کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ تنقید برائے تنقید کرتے ہوئے کانگریس کیلئے سازباز بنے ہوئے ماحول کو بگاڑنے کی غلطی نہ کریں ۔ انچارج اے آئی سی سی سکریٹری یا اس سے راست ملاقات کرتے ہوئے مسائل کی یکسوئی کرنے کا راستہ تلاش کریں ۔ راہول گاندھی نے پارٹی کے سینئیر قائدین سے مکمل انصاف کرنے کا تیقن دیا ۔ پارٹی کے اہم عہدوں پر قائم قائدین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ پارٹی قائدین کو اعتماد میں لے کر کام کریں ۔ ان کے جذبات اور احساسات کی قدر کریں ۔ کانگریس امیدواروں کا انتخاب کرنے کیلئے بھکت چرن داس کی قیادت میں سہ رکنی اسکریننگ کمیٹی تشکیل دی ۔ جس میں سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی دختر سرمشٹھا مکھرجی اور جیوتی منی منتھی مالائی کو بحیثیت ارکان شامل کیا گیا ۔