تلنگانہ اضلاع کی تعداد میں مزید 3 کا اضافہ

عوامی مطالبہ کو تسلیم کرنے کا اعلان ، چیف منسٹر کے سی آر
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات میں بھی ٹی آر ایس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ۔ اپوزیشن جماعتیں انتخابات کا سامنا کرنے سے قبل اپنی شکست تسلیم کرچکے ہیں ۔ عوام کی خواہش پر سرسلہ ، گدوال اور جنگاوں کو بھی نئے اضلاع بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مسلم ناموں پر مشتمل اضلاع ، وقار آباد اور محبوب آباد کے ناموں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا ۔ دو دن تک چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے ٹی آر ایس کے عوامی منتخب نمائندوں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کرتے ہوئے اضلاع کی تنظیم جدید کا جائزہ لیا عوامی مطالبات کے تناظر میں سرسلہ ۔ گدوال اور جنگاؤں کو بھی نئے اضلاع بنانے سے اتفاق کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دسہرہ کے موقع پر سارے تلنگانہ میں خوشیاں منائی جائے ۔ حکومت کی کارکردگی سے ریاست کے عوام اور سماج کے تمام طبقات مطمئن ہیں ۔ اپوزیشن جماعتیں خود اپنی شکست تسلیم کرچکی ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کے حلقوں میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے اعلیٰ عہدیداروں کو ترقی اور فلاح و بہبود کا 8 سالہ منصوبہ تیار کر کے کام کرنے کا مشورہ دیا ۔ تین لاکھ خاندان پر مشتمل ایک ضلع تشکیل دینے کی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے اضلاع کی تنظیم جدید کی جارہی ہے ۔ غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت نے کئی اسکیمات کو روشناس کرایا ہے تاہم اس کے نتائج توقع کے مطابق نہیں ہے ۔ سماج میں غربت اور عدم مساوات رہنے تک غیر یقینی صورتحال برقرار رہے گی ۔ اس کے خاتمہ کے لیے چھوٹے اضلاع معاون و مددگار ثابت ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 2022 تک ریاست تلنگانہ کا مجموعی بجٹ 5 لاکھ کروڑ سے تجاوز کرجائے گا ۔ تب تک تلنگانہ میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات مکمل ہوجائے گی فاضل بجٹ تیار کرنے کا ریاست تلنگانہ کو اعزاز حاصل ہوگا ۔ مشین بھاگیرتا کے ذریعہ ہر گھر کو نل سے پینے کا پانی دستیاب ہوگا اور تلنگانہ تب تک دولت مند ریاستوں کی فہرست میں سرفہرست مقام حاصل کرے گا ۔ مشین کاکتیہ اسکیم کامیاب رہی ہے تمام تالاب لبریز ہوئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اضلاع کی تنظیم جدید میں 17 نئے اضلاع تشکیل دینے کے لیے مسودہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ۔ جس میں مزید تین نئے اضلاع کا اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اس طرح ضلع ورنگل 5 ، ضلع کریم نگر 4 ، ضلع محبوب نگر 4، ضلع میدک 3 ، ضلع رنگاریڈی 3 ، ضلع نلگنڈہ 3 ، ضلع عادل آباد 3 ، ضلع نظام آباد 2 ضلع کھمم 2 اضلاع میں تقسیم ہورہا ہے ۔ حیدرآباد کو جوں کا توں برقرار رکھا جارہا ہے ۔ اس طرح سارے تلنگانہ میں جملہ اضلاع کی تعداد 30 ہوجائے گی ۔ چیف منسٹر نے وقار آباد صدر مقام اور محبوب آباد صدر مقام کی حیثیت سے تشکیل پانے والے اضلاع کے ناموں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا عہدیداروں کو مشورہ دیا ۔۔