تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کا 20 اکتوبر سے آغاز متوقع

حیدرآباد۔/2اکٹوبر،( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا بجٹ سیشن توقع ہے کہ 20 اکٹوبر سے شروع ہوگا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج گاندھی جینتی کے موقع پر اسمبلی کے احاطہ میں مجسمہ گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد وزراء اور ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں اسمبلی اجلاس کی طلبی اور پارٹی کے پلینری سیشن کے انعقاد کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو بتایا کہ حکومت 20اکٹوبر سے بجٹ سیشن کے آغاز کا منصوبہ رکھتی ہے تاہم دیپاولی کے موقع پر اسمبلی کو تین دن کی تعطیلات دی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے پلینری سیشن کی تاریخ سے بھی وزراء کو واقف کرایا۔ 11اکٹوبر کو لال بہادر اسٹیڈیم میں پلینری سیشن کے انعقاد کا منصوبہ ہے جبکہ 12اکٹوبر کو پریڈ گراؤنڈ سکندرآباد پر زبردست جلسہ عام منعقد ہوگا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد چونکہ یہ پہلا پلینری ہے لہٰذا اس کے شاندار انعقاد میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جائے گی۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع سے لاکھوں کی تعداد میں کارکنوں اور حامیوں کی شرکت متوقع ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ارکان اسمبلی کیلئے ٹریننگ کلاسیس کا جلد ہی آغاز کیا جائے گا اور انہیں اسمبلی قواعد سے واقف کراتے ہوئے اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے اور ضابطہ اخلاق کے تحت رویہ اختیار کرنے کی تربیت دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے اس اجلاس میں دسہرہ سے مختلف اسکیمات پر عمل آوری کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے 100دن مکمل ہوچکے ہیں تاہم اس کی کارکردگی کا باقاعدہ آغاز دسہرہ سے ہوگا۔حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے ابھی تک حکمت عملی طئے کی جارہی تھی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سابق میں اسکیمات میں کئی بے قاعدگیاں پائی گئیں اور غیر مستحق افراد نے بھی اسکیمات سے استفادہ کرتے ہوئے مستحقین کو محروم کردیا لہذا حکومت اس مرتبہ مستحقین تک اسکیمات کے فوائد پہنچانے کا تہیہ کرچکی ہے۔ کسی بھی اسکیم میں غیر مستحق افراد کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چار برسوں میں تلنگانہ کے ہر گھر کو پانی کی سربراہی کا کنکشن فراہم کردیا جائے گا۔ انہوں نے آئندہ تین برسوں میں برقی بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت کے اقدامات کی وضاحت کی۔انہوں نے وزراء، ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین پر زور دیا کہ وہ تالابوں کے تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے شروع کردہ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ حکومت کی مختلف اسکیمات اور پروگراموں کی مناسب تشہیر کیلئے فنکاروں پر مشتمل 500ٹیمیں تیار کی جارہی ہیں جو ریاست بھر کا دورہ کرتے ہوئے سرکاری اسکیمات کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبہ جات کی طرح محکمہ پولیس میں بھی اصلاحات کے ذریعہ اس کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد شہر بین الاقوامی میعار کا تمام سہولتوں سے آراستہ اور ترقی یافتہ شہر ہوگا اور اس کی ترقی کیلئے مختلف بیرونی اداروں سے بھی تعاون حاصل کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں عہدیداروں کے ساتھ مسلسل جائزہ اجلاس طلب کررہے ہیں۔ اگرچہ تمام محکمہ جات نے ابھی تک اپنی اپنی تجاویز پیش نہیں کی تاہم چیف منسٹر اسمبلی اجلاس میں مزید تاخیر کے خلاف ہیں۔ یکم اکٹوبر سے دو ماہ کیلئے حکومت کو عبوری بجٹ کی منظوری ضروری ہوگی بشرطیکہ اجلاس کو نومبر تک کیلئے ملتوی کیا جائے۔ کرن کمار ریڈی حکومت نے جس عبوری بجٹ کو منظوری دی تھی اس کی مدت 30ستمبر کو ختم ہوچکی ہے۔تلنگانہ حکومت نے نئی ریاست کی ضرورتوں اور اسکیمات کے عین مطابق بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں 14ٹاسک فورس کمیٹیوں کی تشکیل دی تھی لیکن تمام کمیٹیوں نے ابھی تک اپنی رپورٹ حکومت کو پیش نہیں کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کس طرح بجٹ کو قطعیت دے گی۔