نعرہ بازی میں ملوث ارکان پرکے سی آر کی سخت برہمی‘ ہریش راؤ کی تحریک پر اسپیکر کی کارروائی
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی سے آج اپوزیشن جماعتوں کے 32 ارکان کو جاریہ سیشن کے اختتام تک معطل کردیا گیا۔ کانگریس ، تلگو دیشم ، بی جے پی ، سی پی آئی ، سی پی ایم اور وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے کسانوں کے قرضہ جات کی یکمشت معافی کا مطالبہ کیا تھا۔ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی اور شور و غل کے دوران معطل ارکان کو مارشلس کے ذریعہ ایوان سے باہر منتقل کیا گیا۔ اسمبلی کے مانسون سیشن کا آج پانچواں کام کا دن تھا اور صبح 10 بجے جیسے ہی کارروائی کا آغاز ہوا ، اپوزیشن جماعتوں نے متحدہ طور پر کسانوں کے حق میں آواز بلند کی ۔ تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کے ا رکان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پریشان حال کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا اعلان کرے۔ حکومت نے ایک ہی وقت میں سارے قرض کی معافی کا جو وعدہ کیا تھا ، اس پر عمل کرنے کی مانگ کی۔ اس مسئلہ پر ایوان میں زبردست شور و غل اور نعرہ بازی کے مناظر دیکھے گئے۔ اپوزیشن ارکان اپنے مطالبات پر مبنی پلے کارڈس تھامے ہوئے نعرے لگا رہے تھے۔ اسپیکر مدھو سدن چاری نے ارکان سے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر دو دن میں 13 گھنٹے مباحث ہوئے اور حکومت نے اپنے موقف کا اظہار کردیا ۔ لہذا اس مسئلہ کو دوبارہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اسپیکر کی بار بار اپیل کا احتجاجی ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ کانگریس کے ارکان جیون ریڈی ، ڈی کے ارونا اور تلگو دیشم رکن ریونت ریڈی نے حکومت سے مانگ کی کہ وہ کسانوں کی مدد کیلئے آگے آئیں۔ اس مرحلہ پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مداخلت کی اور کہا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق کسانوں کے مسائل پر دو دن تک مباحث ہوئے ہیں اور حکومت مسائل کی یکسوئی میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ اگر وہ حکومت کے جواب دے مطمئن نہیں ہے تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کرسکتے ہیں۔ ( سلسلہ صفحہ 8پر )