روزگار کی عدم فراہمی پر مزید بے روزگاری ممکن ، بامبے اسٹاک ایکسچینج و سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی سے اعداد و شمار کی اجرائی
حیدرآباد۔6ڈسمبر(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں شرح بیروزگاری بڑھتی جا رہی ہے اور تلنگانہ گریجویٹ بے روزگاروں کی سب سے زیادہ تعداد کے اعتبار سے ملک میں تیسرے نمبر پر پہنچ چکی ہے جبکہ جموں و کشمیر پہلے نمبر پر ہے اور دوسرے نمبر پر ریاست آسام ہے جہاں تعلیم یافتہ بے روزگاروں کی شرح تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور اب تلنگانہ تیسرے نمبر پر ہونے کے سبب یہ کہا جا رہاہے کہ آئندہ دنوں میں بے روزگاری کی شرح کم کرنے کیلئے اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج اور سنٹر فار میانیٹرنگ انڈین اکنامی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تلنگانہ میں بے روزگار نوجوانوں کی شرح 18.59 ریکارڈ کی گئی ہے اور اس سے زیادہ آسام میں 23.55 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے اور سب سے زیادہ ملک میں جموں و کشمیر میں بے روزگاروں کی شرح ریکارڈ کی گئی ہے جہاں 26.26 بے روزگاری کی شرح ریکارڈ کی گئی ہے۔ گذشتہ یوم منظر عام پر آئی اس رپورٹ کے بعد ریاست تلنگانہ میں جاری بے روزگاری کے خلاف تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مہم جو پروفیسر کودنڈا رام کی نگرانی میں چلائی جا رہی ہے اسے غیر درست قرار دینے کی کوششیں رائیگاں ثابت ہوگئیں کیونکہ ریاست میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی میں حکومت کی ناکامی کے خلاف ہی پروفیسر کودنڈا رام کی مہم جاری ہے ۔ ملک میں شرح پیداوار میں اضافہ کے فائدے ریاست تلنگانہ تک نہیں پہنچ رہے ہیں اس بات کا بھی رپورٹ میں جائزہ لیا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ 20تا29 سال کے بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نئے روزگار اور ملازمتیں حاصل نہیں ہو رہی ہیں 25تا29 سال کے بے روزگاروں کی شرح 16.11 تک پہنچ چکی ہے۔ بی ایس سی اور سی ایم آئی ای کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کرناٹک‘ گجرات اور مدھیہ پردیش ملک کی ایسی ریاستیں ہیں جہاں بے روزگاروں کی تعداد بہت کم ہے۔ رپورٹ میں مجموعی طور پر بے روزگاری کی شرح کا جائزہ نہیں لیا گیا ہے بلکہ بے روزگار گریجویٹس کی تعداد کا جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی تعداد کے اعتبار سے ہی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ تعلیم کے اعتبار سے تلنگانہ میں گریجویٹس کی تعداد ملک میں دوسرے نمبر پر ہے ۔ تلنگانہ میں نوجوان گریجویٹ جن کی عمر 20تا24سال ہے ان میں 8.87بے روزگاری کی شرح ریکارڈ کی گئی ہے اور مہاراشٹرا میں اسی زمرہ میں بے روزگاری کی شرح 5.6ریکارڈ کی گئی ہے۔