تلنگانہ، آندھراپردیش اور کرناٹک کے حجاج بخیروعافیت

لاپتہ حجاج کا بھی پتہ چل گیا، کونسل جنرل اور کونسل حج سے ریاستی حج کمیٹی کا ربط برقرار

حیدرآباد۔/26ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاستی حج کمیٹی کے ذریعہ روانہ ہونے والے تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے تمام حجاج خیریت سے ہیں اور منیٰ کے سانحہ میں حج کمیٹی سے روانہ ہونے والی ایک خاتون حاجی کے جاں بحق ہونے کے علاوہ کسی اور کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے جدہ میں کونسل جنرل اور کونسل حج کے علاوہ خادم الحجاج سے ربط قائم کیا اور حجاج کرام کی خیریت دریافت کی۔ بیشتر حجاج کرام آج رمی جمار کے بعد غروب آفتاب سے قبل مکہ مکرمہ میں اپنی قیامگاہوں کو واپس ہوچکے ہیں۔ پروفیسر ایس اے شکور نے ہندوستانی سفارتی حکام اور خادم الحجاج کی جانب سے دی گئی اطلاعات کی بنیاد پر بتایا کہ ابھی تک کسی حاجی کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور تقریباً تمام حجاج کرام اپنی متعلقہ بلڈنگس کو واپس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بعض حجاج کرام گزشتہ دو دن سے لاپتہ تھے لیکن ان کا پتہ چل چکا ہے اور وہ خیریت سے ہیں۔ دراصل راستہ بھٹک جانے سے وہ حجاج کرام اپنے کیمپ سے بھٹک گئے تھے۔ اسی دوران سنٹرل حج کمیٹی نے ریاستی حج کمیٹی کو اطلاع دی کہ سنٹرل حج کمیٹی کے ذریعہ روانہ ہونے والے ہندوستانی حجاج کرام کے خیمے منیٰ میں صوق العرب اسٹریٹ اور جوھرا اسٹریٹ علاقہ میں قائم تھے جبکہ بھگدڑ کا یہ واقعہ جدید اسٹریٹ کے علاقہ میں پیش آیا جہاں افریقی اور عرب ممالک کے کیمپس تھے۔ سنٹرل حج کمیٹی کے مطابق جس وقت بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا وہ وقت ہندوستانی حجاج کرام کیلئے رمی جمار کا نہیں تھا لہذا کسی کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بھگدڑ کے واقعہ میں اگرچہ حج کمیٹی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون حاجی کے علاوہ پرائیویٹ ٹور آپریٹر کے ذریعہ روانہ ہونے والی ایک خاتون حاجی کا بھی انتقال ہوا لیکن ہندوستانی کونسلیٹ اور سعودی حکام نے ابھی تک ان کی بھگدڑ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے کی توثیق نہیں کی۔ سعودی حکام کی جانب سے جو فہرست سنٹرل حج کمیٹی کو روانہ کی گئی اس میں 18 ہندوستانی حجاج کرام کے نام شامل ہیں جو بھگدڑ کے واقعہ میں جاں بحق ہوئے تھے ان میں 5 کا تعلق سنٹرل حج کمیٹی سے ہے جبکہ 12خانگی ٹور آپریٹرس کے ذریعہ روانہ ہوئے تھے۔ ایک ہندوستانی حاجی مقامی اقامہ ہولڈر بتایا جاتا ہے۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے 11 حجاج کرام جاں بحق ہوئے جن کا تعلق خانگی ٹور آپریٹرس سے ہے جبکہ سنٹرل حج کمیٹی سے روانہ ہونے والے حجاج کرام کا تعلق ٹاملناڈو، جھارکھنڈ اور اترپردیش سے ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ 13زخمیوں کی فہرست میں ایک کا تعلق بھی تلنگانہ یا آندھرا پردیش سے نہیں ہے۔اسی دوران تلنگانہ حج کمیٹی نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والی دو خاتون حاجیوں کی تفصیلات ہندوستانی کونسلیٹ کو روانہ کی ہیں تاکہ انہیں بھگدڑ میں شہید ہونے والوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ ان میں حج کمیٹی سے روانہ ہونے والی شیخ بی بی جان اور خانگی ٹور آپریٹر کے ذریعہ روانہ صبا تسلیم شامل ہیں۔ ان دونوں کا تعلق علی الترتیب ایل بی نگر اور چندرائن گٹہ علاقہ سے ہے۔ توقع ہے کہ سعودی حکومت جاں بحق ہونے والے حجاج کرام کی شناخت کی تکمیل کے بعد کل ایک اور فہرست جاری کرے گی جس میں مذکورہ 2حیدرآبادی حجاج کے نام شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ اسی دوران اسپیشل آفیسر پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ تلنگانہ حج کمیٹی کا ہیلپ لائن سنٹر کل اتوار کو تعطیل کے باوجود کام کرے گا۔