حج 2015ء کیلئے ریکارڈ تعداد میں ادخال درخواست کا امکان، پروفیسر ایس اے شکور
حیدرآباد۔23فبروری ( سیاست نیوز) حج 2015ء کیلئے ریکارڈ تعداد میں درخواستوں کے ادخال کا امکان ہے جبکہ ریاست کی تقسیم کے سبب تلنگانہ اور آندھراپردیش کا حج کوٹہ کم ہوجائے گا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے سنٹرل حج کمیٹی سے خواہش کی تھی کہ مردم شماری 2001ء کے بجائے 2011ء میں مسلم آبادی کی بنیاد پر تلنگانہ اور آندھراپردیش کیلئے کوٹہ الاٹ کیا جائے ‘ تاہم یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا ۔ حج کمیٹی کے دفتر حج ہاؤز میں ابھی تک تلنگانہ میں 13664درخواستیں داخل کی گئی ہیں ‘ جن میں دو محفوظ زمرہ جات کے تحت 1312 درخواستیں داخل کی گئیں ۔ جنرل زمرہ میں 12352درخواستیں داخل کی گئی ہیں ۔ حیدرآباد و سکندرآباد سے تعلق رکھنے والے 9374عازمین حج نے درخواستیں داخل کیں ۔ اس طرح تلنگانہ اور آندھراپردیش کے تمام اضلاع میں حیدرآباد سے سب سے زیادہ درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ آندھراپردیش سے ابھی تک 2075درخواستیں داخل کی گئیں جن میں محفوظ زمرہ جات کے تحت 111درخواستیں شامل ہیں ۔ جنرل زمرہ میں 1964درخواستیں داخل کی گئی ہیں ‘ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ تلنگانہ میں اضلاع کی حج سوسائٹیز کی جانب سے درخواست فارمس کے ادخال کا آغاز ہوچکاہے جب کہ آندھراپردیش کے اضلاع سے درخواستوں کی تفصیلات آنی ابھی باقی ہیں ۔ درخواستوں کی اجرائی اور ادخال کی آخری تاریخ 2مارچ ہے جس میں توسیع کا کوئی امکان نہیں ۔ دونوں ریاستوں کے عازمین حج کے انتخاب کیلئے قرعہ اندازی 18مارچ کو ہوگی ۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کیلئے علحدہ علحدہ قرعہ اندازی کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ گذشتہ سال مشترکہ ریاست میں حج کوٹہ اور ویٹنگ لسٹ کو ملاکر جملہ 6060 عازمین حج حیدرآباد سے روانہ ہوئے تھے ۔ اس مرتبہ ریاست کی تقسیم کے سبب تلنگانہ کو حج کوٹہ 3300تا 3500 آسکتا ہے ۔ دونوں ریاستوں میں مسلم آبادی کی بنیاد پر کوٹہ الاٹ کیا جائے گا ۔ سنٹرل حج کمیٹی کو 1,26,000 کا کوٹہ الاٹ کیا گیا جس میں 26,000خانگی ٹور آپریٹرس کو الاٹ کئے جاتے ہیں ۔ ایک لاکھ کے کوٹہ میں سنٹرل حج کمیٹی تمام ریاستوں میں مسلم آبادی کے اعتبار سے کوٹہ الاٹ کرتی ہے۔تلنگانہ میں اب تک جو درخواستیں وصول ہوئی ہیں اُس اعتبار سے 50فیصد محفوظ زمرے کی درخواستیں ہیں ۔ اس طرح تقریباً 1700 عازمین کیلئے قرعہ اندازی ہوگی ۔ گذشتہ سال حج کمیٹی کو 18080 درخواستیں وصول ہوئی تھیں جب کہ جاریہ سال 20ہزار سے زائد درخواستوں کے ادخال کا امکان ہے ۔ تلنگانہ میں درخواستوں کی تعداد زیادہ اور کوٹہ کی کمی کے باعث ہزاروں افراد کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔