حیدرآباد 5 جنوری (سیاست نیوز) سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے بعض ریاستی وزراء کے موقف میں ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر کسی قدر تبدیلیاں رونما ہوتی دکھائی دے رہی ہیں اور ان تبدیلیوں کی روشنی میں ہی سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزیر دیہی ترقیات مسٹر مانکیا ورا پرساد نے اپنے سابقہ موقف میں نرمی پیدا کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ ریاست کی تقسیم کے تعلق سے کانگریس ہائی کمان کا جو بھی فیصلہ رہے گا وہ (ڈی مانکیا ورا پرساد) فیصلہ کے پابند رہیں گے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ وہ بنیادی طور پر ریاست آندھراپردیش کی تقسیم کے حق میں نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود اگر مرکزی حکومت و کانگریس پارٹی ہائی کمان ریاست کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو وہ پارٹی کے پابند ڈسپلن قائد کی حیثیت سے ہائی کمان کے فیصلہ کا احترام کرنے کو اولین ترجیح دیں گے۔ وزیر دیہی ترقیات مسٹر مانکیا ورا پرساد جو ضلع محبوب نگر کے کلواکرتی اور اچم پیٹ حلقہ جات اسمبلی میں قومی روزگار فراہمی پروگرام کا جائزہ لینے ان مقامات کے دورہ پر ہیں، اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بات کہی اور بتایا کہ قومی روزگار فراہمی پروگرام کے تحت کام انجام دینے والے مزدوروں کو رقومات کی صحیح طور پر ادائیگی و فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر ریاستی حکومت اقدامات کررہی ہے۔ وزیر موصوف نے قومی دیہی روزگار فراہمی پروگرام میں کسی مبینہ بے قاعدگیوں کی اطلاعات کو مسترد کردیا اور کہاکہ اگر کوئی مخصوص شکایتیں انھیں موصول ہوں تو ان شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے تحقیقات کروائی جائیں گی اور بے قاعدگیوں کے واقعات ثابت ہونے کی صورت میں خاطی عہدیداروں و ملازمین کے خلاف سخت کارروئی کرنے کا انتباہ دیا۔