حیدرآباد۔/4جنوری، ( سیاست نیوز) اے پی این جی اوز کے صدر اشوک بابو نے دعویٰ کیا ہے کہ 2014 کے عام انتخابات متحدہ آندھرا پردیش میں ہوں گے اور تلنگانہ ریاست کی تشکیل عام انتخابات تک ممکن نہیں ہے۔ اشوک بابو نے آج اندرا پارک پہنچ کر سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے کانگریسی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی جو متحدہ آندھرا کے حق میں گزشتہ دو دن سے بھوک ہڑتال پر تھے۔ اشوک بابو نے کانگریس ارکان پارلیمنٹ کے احتجاج سے اظہار یگانگت کیا اور کہا کہ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے عوام اور سرکاری ملازمین ان کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اشوک بابو نے کہا کہ سیما آندھرا کے مفادات کے تحفظ کیلئے کانگریس کے 6ارکان پارلیمنٹ نے یو پی اے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرتے ہوئے ایک نئی تاریخ بنائی ہے۔ سیما آندھرا عوام ان ارکان پارلیمنٹ کو اپنے دلوں میں جگہ دیں گے اور تاریخ میں ان کا نام سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کی تائید کرنا کوئی خاص بات نہیں لیکن اپنی ہی پارٹی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی پیشکشی یقیناً ایک جرأتمندانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا ارکان پارلیمنٹ آئندہ جو بھی احتجاجی پروگرام کریں گے اس میں سیما آندھرا ملازمین حصہ لیں گے۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ متحدہ آندھرا کے حق میں منعقد ہونے والے عام جلسوں میں شرکت کریں اور اپنے موقف کا اظہار کریں۔ اشوک بابو نے کہا کہ متحدہ ریاست کو یقینی بنانے کیلئے جماعتی وابستگی سے بالاتر ہوکر سیما آندھرا قائدین متحدہ ریاست کی تحریک میں حصہ لیں۔ اے پی این جی اوز کی جانب سے بہت جلد ’ چلو اسمبلی پروگرام ‘ کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ مرکزی و ریاستی حکومت کو سیما آندھرا عوام کے جذبات و احساسات سے واقف کرایا جاسکے۔ انہوں نے اے پی این جی اوز میں اختلافات کی تردید کی اور کہا کہ یونین کے انتخابات کے بعد تمام قائدین متحدہ طور پر تحریک میں شامل ہوجائیں گے۔