تقسیم ریاست سے سیما۔ آندھرا کو کوئی نقصان نہیں، بہترین پیاکیج

پارٹی چھوڑنے والوں پر تنقید، سابق وزیر سی رامچندریا کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست نیوز) سابق ریاستی وزیر مسٹر سی رامچندریا نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے سیما۔ آندھرا کو کوئی نقصان نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ناانصافی ہوئی ہے بلکہ مرکز نے بہترین پیاکیج دیا ہے۔ آج گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر سی رامچندریا نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کا افسوس ہے مگر تقسیم سے سیما۔ آندھرا کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ سیما۔ آندھرا کی نمائندگی کرنے والے کانگریس قائدین کی مداخلت اور راہول گاندھی سے ملاقات کرنے مرکزی حکومت نے سیما۔ آندھرا کو بہترین پیاکیج دیا ہے جو اس سے پہلے کسی اور ریاست کو نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنڈا کیا ہے اور کون پارٹی چھوڑ رہے ہیں آج سب کے سامنے عیاں ہیں۔ دوسری جماعتوں میں شمولیت کیلئے پہلے سے سمجھوتہ کرنے والے قائدین نے لمحہ آخر تک کانگریس میں رہ کر متحدہ آندھرا کی تحریک چلائی اور جیسے ہی ریاست تقسیم ہوگئی ہے وہ بھی پارٹی تبدیل کررہے ہیں۔ چند قائدین جن کا کوئی سیاسی کیریئر نہیں ہے کانگریس سے ترقی پاکر کانگریس کو تنقید بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ہم نے ریاست کو متحد رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ ریاست کی تقسیم یقینی ہونے کی صورت میں سیما۔ آندھرا کے مفادات کو ترجیح دی ہے۔ بہت کچھ حاصل کیا گیا ہے مزید بہت کچھ حاصل کرنا ہے۔ ریاست کی تقسیم کو بھول کر ہمیں سیما۔ آندھرا کی ترقی کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ مرکز نے سیما۔ آندھرا کو بہترین پیاکیج دیا ہے۔ اس کے علاوہ سیما۔ آندھرا میں قدرتی وسائل کا انبار ہے۔ ان سب کا بہترین استعمال کرتے ہوئے سیما۔ آندھرا کو سارے ملک میں ماڈل اسٹیٹ کے طور پر ترقی دی جاسکتی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو سیاست چھوڑ کر ترقی کیلئے متحدہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی نے سیما۔ آندھرا کے وزراء کا اجلاس طلب کیا تھا، جس میں پارٹی کے استحکام کیلئے مستقبل کی حکمت عملی پر غوروخوض کیا گیا۔
دونوں ریاستوں کیلئے جلد از جلد علحدہ پردیش کانگریس کمیٹیاں تشکیل دینے کی نمائندگی کی گئی۔