تقسیم آندھراپردیش و تشکیل تلنگانہ ناگزیر

حیدرآباد ۔ 18 جنوری (سیاست نیوز) قائد بی جے پی مقننہ پارٹی نے ریاست آندھراپردیش کی تقسیم اور علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو ناگزیر قرار دیا اور آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء کی بھرپور تائید کرتے ہوئے صدرجمہوریہ کی جانب سے مقررہ مدت میں ہی اس بل کو روانہ کردینے کیلئے اقدامات کرنے کا اسپیکر ریاستی اسمبلی و ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا۔ آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء پر ایوان میں جاری مباحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر ای لکشمی نارائنا قائد بی جے پی مقننہ پارٹی نے مذکورہ اظہارخیال کیا اور علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کیلئے بی جے پی کے قطعی موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ابتداء سے علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا مطالبہ کررہی ہے اور اس تعلق سے قومی عاملہ بی جے پی کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کرچکی ہے اور اس فیصلہ کی پابند ہے۔ لہٰذا علحدہ ریاست تلنگانہ کی عاجلانہ تشکیل کو یقینی بنانے آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء کو فوری طور پر لوک سبھا میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ میں بی جے پی مذکورہ بل کی بھرپور تائید کے ذریعہ بل کی منظوری کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے گی۔

مسٹر لکشمی نارائنا نے کانگریس پارٹی، تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو علحدہ ریاست تلنگانہ کے مسئلہ پر اختیار کردہ دوہرے معیار پر اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بالخصوص چیف منسٹر مسٹر کرن کمار ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ہائی کمان تلنگانہ کیلئے فیصلہ کرنے کے باوجود اس فیصلہ کی مخالفت کرتے ہوئے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ جدوجہد میں نوجوان طلباء کی جانب سے خودکشی کرلئے جانے کے واقعات کا تفصیلی تذکرہ کیا اور ان تمام حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تمام جماعتوں کے ارکان اسمبلی سے آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء کی تائید کرنے کی پرزور اپیل کی۔ مسٹر لکشمی نارائنا نے اپنی بحث کے دوران علحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا میں بی جے پی کی جانب سے کی گئی کوششوں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے مطالبہ پر بی جے پی کی بھرپور تائید و حمایت کے واضح موقف سے ایوان کو واقف ک