تقدیر پر ایمان لانے کا بیان

پانچ کلمے جو مشہور ہیں ان میں سے صرف پہلے یا دوسرے کلمے کو زبان سے پڑھ لینے اور اس کے معنیٰ کی دل سے تصدیق کرنے سے ایمان حاصل ہوجاتا ہے ۔ البتہ ان پانچ کلموں کو صبح و شام پڑھتے رہنے سے ایمان کو رونق و تازگی نصیب ہوتی ہے ۔ پانچ کلمے حسب ذیل ہیں :
اول کلمہ طیب : لَا اِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ۔ترجمہ :اللہ کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔
دوم کلمہ شہادت : اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً اعَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ۔ترجمہ : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔
سوم کلمہ تمجید : سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ لَا اِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ۔
ترجمہ : پاک ہے اللہ اور سب تعریف اللہ ہی کیلئے ہے اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے اور (گناہ سے) نہیں پھر سکتے اور نہ( نیک کام کرنے کی )قوت ہے مگر اللہ تعالیٰ کی مدد سے جو بزرگ و برتر ہے ۔
چہارم کلمہ توحید :لَااِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَ یُمِیْتُ وَ ھُوَ حَیٌّ لَّا یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَ ھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْیٍٔ قَدِیْرٌ ۔
ترجمہ : اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک و سلطنت اسی کی ہے اور سب تعریف اسی کیلئے ہے وہی جِلاتا ہے اور وہی مارتا ہے اور وہ زندہ ہے اس کو موت نہیں بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے اور وہی ہر چیز پر قادر ہے ۔
پنجم کلمہ رد کفر : اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُشْرِکَ بِکَ شَیْئًا وَّ اَنَا اَعْلَمُ بِہٖ وَ اَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا اَعْلَمُ بِہٖ تُبْتُ عَنْہُ وَ تَبَرَّأتُ مِنَ الْکُفْرِ وَ الشِّرْکِ وَ الْمَعَاصِیْ کُلِّھَا وَاَسْلَمْتُ وَ اٰمَنْتُ وَ اَقُوْلُ لَا اِلٰـہَ اِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللَّہِ –
ترجمہ : خداوندا میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس سے کہ تیرے ساتھ کسی کو جان بوجھ کر شریک کروں اور میں تجھ سے طالب مغفرت ہوں اس (شرک ) سے جو نادانستہ مجھ سے سرزد ہوا میں اس (شرک) سے توبہ کرتا ہوں اور کفر و شرک اور جملہ گناہوں سے بیزار ہوں اور میں نے اسلام اختیار کیا اور ایمان لایا اور کہتا ہوں کہ کوئی اللہ کے سوا لائق عبادت نہیںمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔
اخذ: نصاب اہل خدمات شرعیہ
مرسل : ابوزہیر