تعلیم یافتہ نسل ہی تہذیب یافتہ معاشرہ کی تشکیل کرسکتی ہے

حیدرآباد/22 فروری (سیاست نیوز) تعلیم یافتہ نسل ہی تہذیب یافتہ معاشرہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ کامیابی و قابلیت کی کوئی حد نہیں ہوتی، اگر آپ میں یہ جوہر ہے اور کچھ کرنے کی تمنا ہے تو کوئی ملک اور ماحول آپ کو روک نہیں سکتا۔ اردو کی ترقی اوراردو ذریعہ تعلیم کو نوجوانوں کے روزگار سے جوڑنا ہمارا نصب العین ہے، جب کہ آج اردو تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست نے پنچشیل کالج میں اردو صدور مدرسین اور اردو اساتدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے ہونہار اور باصلاحیت طلبہ جو قابلیت کے باوجود مالی پریشانیوں کا شکار ہیں، ان کی حوصلہ افزائی پر زور دیا اور کہا کہ طلبہ کو پروان چڑھانے میں اگر کوئی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے تو وہ کسی ہوٹل یا دوکان میں ملازمت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، اگر ایسے نونہالوں کی کفالت کے لئے صاحب استطاعت افراد آگے آئیں تو میں سمجھتا ہوں کہ ایسے طلبہ و طالبات اپنے خاندان، اپنے علاقہ اور اپنے اساتذہ کا نام روشن کرتے ہوئے ایک تہذیب یافتہ معاشر کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ (سلسلہ صفحہ 6 پر)
تعلیم یافتہ نسل ہی تہذیب یافتہ معاشرہ کی تشکیل کرسکتی ہے
جناب عامر علی خان نے نرمل میں اردو میڈیم اسکولس کی تعداد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ سیاست کی سماجی اور فلاحی خدمات نہ صرف تلنگانہ و آندھرا پردیش تک محدود ہیں، بلکہ ملک بھر میں اس کی خدمات ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’سیاست‘‘ کا پودا آج ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے، جس کی آبیاری انتظامیہ اور عوام دونوں مل کر کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دادا جناب عابد علی خاں مرحوم نے اپنے انتقال کے وقت یہ زریں الفاظ کہے تھے کہ ’’سیاست اب میری میراث نہیں، بلکہ بے شمار قارئین اور سرپرستوں کا اثاثہ ہے‘‘۔ اسی وجہ سے اخبار سیاست آج ایک تحریک بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اخبار کے ذریعہ عوامی خدمات اور ان کے مسائل کی یکسوئی کے لئے انتظامیہ سرگرم ہے، جس کی تفصیلات بتانے کی ضرورت نہیں ہے، زمانہ دیکھ رہا ہے کہ ادارہ سیاست کیا کام کر رہا ہے۔ اسی دوران گلوبل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی کے صدر نے جب جناب عامر علی خاں سے مستقر نرمل میں ٹیلرنگ سنٹر کے قیام کے لئے نمائندگی کی تو انھوں نے فوراً ادارہ سیاست کی جانب سے ٹیلرنگ سنٹر کے قیام کا وعدہ کیا اور کہا کہ ہمیں صرف سرکاری ملازمتوں پر انحصار نہیں کرنا چاہئے، بلکہ ہنرمند بن کر اپنا روزگار خود تلاش کرنا چاہئے، کیونکہ آج ہر میدان میں ہنرمند کی مانگ ہے۔ صدر جلسہ ایم اے شکور سرپرست پنچشیل کالج نے جناب عامر علی خاں کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ برسوں سے عامر صاحب اور زاہد صاحب کو بہت قریب سے جانتے ہیں اور ادارہ سیاست کی ملی و مثالی خدمات کی ستائش کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جناب عامر علی خاں نے نرمل کے طلبہ و طالبات کے علاوہ ٹیلرنگ سنٹر کے قیام کے لئے اپنے جن جذبات کا اظہار کیا ہے، اس سنٹر کے قیام کے لئے میں اپنی جانب سے درکار جگہ کا انتظام کروں گا اور مجھ سے جو بھی ہوسکا اس کے لئے تعاون کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں کو آج سارا مسلم سماج عزت کی نظر سے دیکھتا ہے، کیونکہ ان حضرات کی ملی خدمات بے لوث ہیں۔ انھوں نے اپنی اور تمام اساتذہ کی جانب سے جناب عامر علی خاں سے اظہار تشکر کیا کہ انھوں نے اپنا قیمتی وقت نکال کر نرمل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مختلف اردو اسکولس کے صدور مدرسین نے اپنی اپنی تجاویز پیش کی۔ نظامت کے فرائض انصار احمد ساحل نے انجام دیئے۔ اس موقع پر صدر دکن ایجوکیشنل سوسائٹی مسرز سید مجیب قادری، صدر الہلال سوسائٹی جاوید علی، عبد المقیت، محمد اشتیاق احمد کرسپانڈنٹ سینٹ فاطمہ ہائی اسکول، مختار احمد خاں محمدیہ اسکول، محمد اظہر الدین جنرل سکریٹری تلنگانہ مسلم ایمپلائز اسوسی ایشن، ڈاکٹر ایم اے نوید، سید جلیل ازہر، مسعود علی این آر آئی، سید رحیم، محمد آصف الدین، عرفان شیخ، شبیر احمد، افروز خان، پرویز افتخار احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔