تعلیم یافتہ سنورنا اپنا گھر سنوارنے پٹرول پمپ پر کام کرتی ہے

عام آدمی کی خاص بات
تعلیم یافتہ سنورنا اپنا گھر سنوارنے پٹرول پمپ پر کام کرتی ہے
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جون : ( نمائندہ خصوصی) : آج بازار گھاٹ کے پٹرول پمپ پر ہماری ملاقات سنورنا نامی ایک لڑکی سے ہوئی جو یہاں کام کرتی ہے ۔ اس کا تعلق وقار آباد سے ہے ۔ اس نے تلگو میڈیم سے انٹر میڈیٹ تک تعلیم حاصل کی ہے ۔ ہم اس کی جرات اور محنت سے متاثر ہوئے ۔ ہم نے اس نئے پٹرول پمپ کے مالک صادق حسین سے اجازت حاصل کر کے سنورنا سے بات چیت کی ۔ صادق حسین صاحب نے بتایا کہ ان کے اس نئے پٹرول پمپ پر ایسی چھ لڑکیاں کام کرتی ہیں ۔ تمام کی تمام تعلیم یافتہ ہیں اور ان سب کا تعلق وقار آباد سے ہے ۔ خود سنورنا نے بتایا کہ اس کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے ۔ وہ اپنی غربت اور تنگدستی کے خلاف جنگ کرنے کا عزم اپنے اندر رکھتی تھیں ۔ اس کے گھر میں ایک بھائی اور ایک بہن ہے جو تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ اس پمپ پر وہ پچھلے 6 ماہ سے کام کررہی ہے ۔ ایک دن کے وقفہ سے ڈیوٹی انجام دیتی ہے ۔ ایک دن کام اور ایک دن آرام ملتا ہے ۔ اس کے لیے سنورنا کو 7500 روپئے ماہانہ ملتے ہیں ۔ ریڈکراس نامی غیر سرکاری تنظیم ( ین جی او ) نے جو بے روزگار نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو ملازمت دلانے کا کام کرتی ہے ۔ اس تنظیم کے توسط سے سنورنا اور اس کے ساتھ کی لڑکیوں کو یہاں ملازمت ملی ہے ۔ ملازمت نے اسے محنت سے کمائی کرنے کا موقع عطا کیا ہے ۔ اس تنظیم کی اعانت سے سنورنا یہ نوکری ملی ہے جس کی وجہ سے خاندان میں خوشحالی آئی ہے ۔ پٹرول پمپ کے مالک نے ان کی رہائش کا بھی انتظام کیا ہے ۔ یہیں وہ ڈیوٹی کے بعد اسی آسرا میں رہتی ہیں ۔ اپنے کھانے پینے کے بارے میں سنورنا نے بتایا کہ وہ اس کی ساتھی لڑکیاں کبھی پکاتی ہیں اور کبھی ہوٹل سے کھانے پینے کی چیزیں منگوا لیتی ہیں ۔ مالک پٹرول پمپ نے یہ انکشاف کیا کہ آج کل کام کے لیے لڑکے مشکل سے ملتے ہیں ۔ برخلاف جو لڑکیاں یہاں کام کررہی ہیں وہ زیادہ فرض شناس اور دیانتدار ہیں ۔ زیادہ ڈسپلن سے کام کرتی ہیں گاہک کے ساتھ بھی ان کا رویہ مہذب ہوتا ہے ۔ یہ لڑکیاں چیٹنگ نہیں کرتیں ۔ گاہک اور مالک دونوں مطمئن رہتے ہیں ۔ سنورنا کی تو بات ہی کچھ اور ہے صرف کام سے کام کے اصول پر چلتی ہے ۔ ساتھی لڑکیوں کو بھی دیکھ لیتی ہے ۔ محنت اور لگن سے کام کر کے نہ صرف اپنی زندگی با عزت بناچکی ہے بلکہ گاؤں میں اپنے ماں باپ کو ہر ماہ پیسے بھیجواتی ہے ۔ ایک اور خوبی یہ ہے کہ سنورنا اور دیگر لڑکیاں قطعی کوئی فضول خرچی نہیں کرتی ہیں ۔ انہیں اندازہ ہے کہ ان کی محنت سے کمائی ہوئی رقم خون پسینہ کی کمائی ہے کم و بیش یہی مزاج دوسری لڑکیوں کا ہے ۔ سب کی سب وقت کی قدر کرتی ہیں محنت کر کے روزی روٹی کماتی ہیں ۔ انہیں اپنے پیسے کا درد ہے ۔ جو ایک مثال ہے ان آرام پسند اور فضول خرچ شہر کی لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے جو اپنے خوشحال ماں باپ کی کمائی بے رحمی سے فضول شوق کی تکمیل میں اڑا دیتے ہیں ۔ سنورنا اور اس کے ساتھی کام کرنے والی خود دار لڑکیاں تقریبا ہر روز والدین سے بات کرتی ہیں کبھی کبھار ماں باپ آکر ملاقات بھی کرلیتے ہیں ۔ آٹھ گھنٹے کی مسلسل ہر روز کی محنت نے بہت کچھ سکھادیا اور انہیں یقین ہوگیا ہے کہ ان کی محنت یقیناً ایک دن رنگ لائے گی کیوں کہ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی ۔ محنت سنورنا کے دن سنوار دے گی اور اس کا مستقبل شاندار ہوگا ۔ کاش ہمارے وہ لڑکے لڑکیاں ایسی محنت کش زندگی سے سبق حاصل کرسکیں ۔۔