تعلیمی سال 2018-19 کے دوران ملک گیر سطح کے 800 انجینئرنگ کالجس بند ہوں گے

انفراسٹرکچر کی عدم سہولت، چیرمین اے آئی سی ٹی ای انیل دتاتریہ سہاسربدھے

حیدرآباد۔3ستمبر (سیاست نیوز) تعلیمی سال 2018-19 کے دوران قومی سطح پر 800 سے زائد انجنیئرنگ کالجس بند کردیئے جائیں گے۔قومی کونسل برائے تکنیکی تعلیم کے مطابق ملک بھر میں 800 سے زائد ایسے انجنیئرنگ کالجس کو آئندہ سال بند کردیا جائے گا جو تعلیمی معیار اور انفراسٹرکچر کی فراہمی میں ناکام ہو چکے ہیں اور AICTE کے قواعد و ضوابط پر پورے نہیں اتر رہے ہیں۔ صدرنشین آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن مسٹر انیل دتاتریہ سہاسربدھے نے بتایا کہ کونسل نے کافی غور و خوض کے بعد اس بات کا فیصلہ لیا ہے کہ غیر معیاری کالجس کو بند کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں ۔انہوں نے بتایا کہ ان غیر معیاری کالجس کے سبب ہندستانی انجنیئرنگ طلبہ کا مستقبل غیر یقینی ہوتا جا رہا ہے کیونکہ وہ برائے نام تعلیم تو حاصل کر رہے ہیں لیکن حصول سند کے بعد ان کی اہلیت ان کی تعلیم کے موافق ثابت نہیں ہورہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جو کالجس بند کئے جانے والے ہیں ان میں سب سے زیادہ تعداد تلنگانہ کے کالجس کی ہے جہاں 64کالجس بند کئے جائیں گے اور اس کے بعد ریاست اتر پردیش کے کالجس کی ہے جہاں 47کالجس بند کئے جانے کا امکان ہے۔ اے آئی سی ٹی اے ذرائع کے مطابق کونسل کی جانب سے کی گئی تنقیح کے بعد جن کالجس کو بند کیا جانا ہے ان کالجس کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور آئندہ سال انہیں داخلوں کی اجازت فراہم نہیں کی جائے گی اور نہ ہی الحاق برقرار رکھا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کالجس کو بتدریج بند کیا جائے گا کیونکہ فوری بند کردیئے جانے سے طلبہ کو مسائل سے دو چار ہونا پڑ سکتا ہے اسی لئے فوری بند کئے جانے کے بجائے انہیں سال اول کے داخلوں سے روکا جائے گا اور جو طلبہ سال اول میں زیر تعلیم ہیں ان کی تعلیم مکمل ہونے تک انہیں کلاسس کے انعقاد کی اجازت حاصل رہے گی ۔ بعض کالجس جو اپنے طور ان حالات کا سامنا کرنے کے بجائے بند کرنے کے لئے کونسل سے رجوع ہوں گے انہیں بند کرنے کی اجازت دے دی جائے گی اور ان کالجس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو دوسرے کالجس میں داخلہ دلوایا جائے گا۔ قومی کونسل برائے تکنیکی تعلیم کی جانب سے مہاراشٹرا میں 59کالجس بند کرنے کے لئے نشاندہی کی گئی ہے جبکہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے 29ایسے کالجس کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں آئندہ تعلیمی سال کے دوران داخلوں کی اجازت حاصل نہیں رہے گی۔ بتایاجاتاہے کہ 2014سے ہی انجنیئرنگ کالجس اپنے طور پر بند کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں اور ریاستی سطح پر انہیں جن جامعات سے الحاق حاصل ہیں ان جامعات سے درپیش مسائل کے سبب کالج انتظامیہ اب تک الجھن کا شکار تھے لیکن اب خود AICTE کی جانب سے قوانین و ضوابط کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو ایسی صورت میں مزید کالجس بند کرنے کے لئے کونسل سے رجوع ہو سکتے ہیں۔