حکومت کے احکامات کی خلاف ورزی پر محکمہ تعلیمات کی کارروائی کا آغاز
حیدرآباد۔ 5اکٹوبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ اور محکمہ تعلیم کے احکامات کی خانگی اسکولوں کے پاس کوئی وقعت نہیں ہے کیونکہ شہر میںکئی خانگی اسکولس تعطیلات کے احکام کی اجرائی کے باوجود چلائے جا رہے ہیں اور یہ کہا جا رہا ہے کہ نصاب کی تکمیل میں ہونے والی دشواریوں کے سبب وہ اسکول چلانے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکام میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ ریاست میں بتکماں اور دسہرہ کی تعطیلات 30ستمبر سے دی جائیں اور ان تعطیلات کے دوران کسی قسم کی کوئی تعلیمی سرگرمیاں نہ چلائی جائیں لیکن اس کے باوجود شہر کے کئی علاقوں میں اسکولس چلاتے ہوئے یہ ادعا کیا جا رہا ہے کہ طلبہ کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے انتظامیہ اسکول چلا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے دی گئی ان تعطیلات کے متعلق اسکول کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ایس ایس سی طلبہ کو نئے نصاب و طرز تعلیم کے متعلق درپیش دشواریوں کو دور کرنے کیلئے اضافی کلاسس کا رکھا جانا ناگزیر ہے لیکن حکومت کی جانب سے اسکول کو ہی تعطیل دیئے جانے کے سبب خصوصی کلاسس تو دور معمول کی کلاسس نہیں ہو پا رہی ہیں۔ اس کے برعکس شہر میں بعض با اثر اسکول انتظامیہ اپنے تعلیمی ادارۂ جات کو معمول کے مطابق چلا رہے ہیں جو کہ قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ حکومت کی جانب سے دی گئی تعطیلات غیر فائدہ بخش یا نقصاندہ ہونا علحدہ ہے لیکن اس بنیاد پر سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنا درست نہیں ہے۔ محکمہ ٔ تعلیم کے اعلی عہدیداروں کے بموجب شہر اور ریاست کے بعض اسکولوں کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں جن پر کاروائی کے متعلق جائزہ لیا جارہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے سہ ماہی تعطیلات میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی پر سخت کاروائی کا انتباہ دیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی چلائے جانے والے اداروں کے خلاف کاروائی میں مفادات کی بنیاد پر خاموشی اختیار کرنے والے عہدیداروں کی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے اور ان کے خلاف بھی کاروائی کئے جانے کا امکان ہے۔ دونوں شہروں میں بعض سی بی ایس سی ‘ آئی سی ایس سی کے علاوہ ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم سے الحاق حاصل کرنے والے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں اور ان تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو بھی تعطیل نہیں دی جا رہی ہے جس کے سبب اساتذہ کی جانب سے محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداروں کو شکایت روانہ کی جا چکی ہے۔