تشکیل حکومت کیلئے کے سی آر کو گورنر کی باقاعدہ دعوت

2 جون کو تلنگانہ کے پہلے چیف منسٹر اور گورنردونوں کی حلف برداری
حیدرآباد۔/29مئی، ( سیاست نیوز) ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی لیجسلیچر پارٹی کے قائد کے چندر شیکھر راؤ کو تشکیل حکومت کیلئے باقاعدہ دعوت دی ہے۔ راج بھون سے آج چندر شیکھر راؤ کو تشکیل حکومت کیلئے رسمی طور پر دعوت نامہ وصول ہوا۔ گورنر نے نامزد چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے خواہش کی کہ وہ اپنی وزراء کے ساتھ 2جون کی صبح 8:15بجے راج بھون میں حلف برداری کیلئے موجود رہیں۔ واضح رہے کہ ای ایس ایل نرسمہن کو صدر جمہوریہ نے تلنگانہ ریاست کا انچارج گورنر مقرر کیا ہے۔ وہ 2جون کی صبح 6:30بجے راج بھون میں انچارج گورنر تلنگانہ کی حیثیت سے حلف لیں گے۔

چیف جسٹس آندھرا پردیش ہائی کورٹ انھیں انچارج گورنر کی حیثیت سے حلف دلائیں گے جس کے بعد 8:15بجے وہ کے سی آر اور ان کے وزراء کو عہدہ اور راز داری کا حلف دلائیں گے۔ 2جون سے تشکیل پانے والی ملک کی 29ویں ریاست تلنگانہ کے پہلے چیف منسٹر کا اعزاز کے سی آر کو حاصل ہوگا۔ اسی طرح ای ایس ایل نرسمہن بھی نئی ریاست کے پہلے گورنر شمار کئے جائیں گے۔ راج بھون کے دربار ہال میں گورنر کی حلف برداری ہوگی جبکہ سبزہ زار پر چیف منسٹر اور وزراء کی تقریب حلف برداری منعقد ہوگی۔ چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد چندر شیکھر راؤ پریڈ گراؤنڈ پر پولیس پریڈ کی سلامی لیں گے۔ یوم تاسیس تلنگانہ کو سرکاری طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یکم جون کی آدھی رات سے مختلف پروگراموں کا آغاز ہوگا۔ چندر شیکھر راؤ پریڈ گراؤنڈ پر قومی پرچم لہرائیں گے اور پریڈ کی سلامی لیں گے۔ راج بھون میں تقریب حلف برداری اور پریڈ گراؤنڈ کی تقاریب کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے آج پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس بی پرساد راؤ کے علاوہ کمشنر پولیس انوراگ شرما اور انٹلیجنس چیف مہندر ریڈی نے شرکت کی۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب کے سلسلہ میں وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔ راج بھون اور پریڈ گراؤنڈ کے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یکم جون کی نصف شب سے تلنگانہ بھر میں ہونے والی مختلف تقاریب کے سلسلہ میں بھی پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ہے۔ اسی دوران چندر شیکھر راؤ آج دن بھر اپنی کابینہ کو قطعیت دینے میں مصروف دیکھے گئے۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے ملاقاتیوں کو موقع نہیں دیا اور اپنے قریبی رفقاء کے ساتھ امکانی کابینہ کے خدوخال کو طئے کرنے میں وقت گذارا۔ بتایا جاتا ہے کہ علاقہ، طبقات اور اہلیت کی بنیاد پر وہ ارکان اسمبلی کو کابینہ میں شامل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ چندر شیکھر راؤ کیلئے ڈپٹی چیف منسٹر کے بارے میں فیصلہ کرنا انتہائی دشوار نظر آرہا ہے کیونکہ دلت اور پسماندہ طبقات کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے زبردست دباؤ ہے۔ اسی طرح کے سی آر اپنے وعدہ کے مطابق کسی مسلمان کو ڈپٹی چیف منسٹر بنانے میں سنجیدہ ہیں۔ انہیں یہ طئے کرنا ہے کہ کیا ایک سے زائد ڈپٹی چیف منسٹر مقرر کرتے ہوئے وہ دونوں طبقات کو مطمئن کر پائیں گے۔ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی تعداد 63ہے اور کے سی آر کو مکمل کابینہ کی تشکیل کیلئے17وزراء کا انتخاب کرنا ہوگا۔ پہلے مرحلہ میں وہ بتایا جاتا ہے کہ 15 وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دیں گے کیونکہ کے سی آر کا لکی نمبر 6ہے۔ حلف برداری اور پریڈ کی سلامی کے بعد چندر شیکھر راؤ دوپہر 12:57 بجے سکریٹریٹ میں چیف منسٹر کے عہدہ کا جائزہ لیں گے۔