تعلیمی اور معاشی ترقی حکومت کی ترجیح : وزیر آبپاشی ہریش را ؤ
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جون (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد مسلمانوں میں اعتماد بحال ہوا ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں کسی بھی حکومت نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر توجہ نہیں دی تھی ۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد ٹی آر ایس نے مسلمانوں کے ہمہ جہتی ترقی کی سمت قدم اٹھائے جس کے نتیجہ میں مسلمانوں میں خوشحالی کا ماحول ہے۔ ہریش راؤ آج سدی پیٹ میں غریب مسلمانوں میں کپڑے ، چاول اور دیگر ضروری اشیاء کی تقسیم عمل میں لا رہے تھے۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ میدک کے پربھاکر ریڈی ، ارکان قانون ساز کونسل پی سدھاکر ریڈی ، فاروق حسین حیدرآباد کی آر آر کمپنی کے صدرنشین حمیدالدین اور دوسرے موجود تھے۔ گجویل ، نگر پنچایت کے حدود میں ایک ہزار خاندانوں میں ملبوسات اور 425 خاندانوں میں چاول تقسیم کیا گیا ۔ 200 افراد میں کلیان لکشمی اور شادی مبارک کے چیک تقسیم کئے گئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں مسلمان مایوس تھے لیکن تلنگانہ تشکیل کے بعد ان میں اعتماد بحال ہوا ہے۔ ملک میں کسی بھی چیف منسٹر نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے اس طرح کے اقدامات نہیں کئے جو کے سی آر نے چار سال کے مختصر عرصہ میں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلہ میں کئی منفرد اسکیمات کا آغاز کیا گیا ہے ۔ ہریش راؤ نے بتایا کہ گجویل میں ایک کروڑ روپئے کے قرض سے شادی خانہ کی تعمیر انجام دی گئی ۔ کچن شیڈ، کمپاؤنڈ وال اور کھانے کے انتظام کا شیڈ تعمیر کرنے کیلئے مزید ایک کروڑ روپئے منظور کئے جائیں گے ۔ اندرون تین ماہ ان کاموں کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا ۔ ہریش راؤ نے ٹی آر ایس حکومت کو حقیقی معنوں میں اقلیت دوست حکومت قرار دیا اور کہا کہ مسلمانوں کی خوشحالی ٹی آر ایس کے ذریعہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مسلمان ٹی آر ایس کے ساتھ ہے اور وہ اپوزیشن کے پروپگنڈہ کا شکار نہیں ہوں گے۔