ریاست کی تشکیل کے وقت 17 ہزار کروڑ کا فاضل بجٹ تھا ، مدھو گوڑیشکی کا بیان
حیدرآباد ۔ 23 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : ترجمان اے آئی سی سی و سابق رکن پارلیمنٹ مدھوگوڑ یشکی نے کہا کہ صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی نے 17 ہزار کروڑ کے فاضل بجٹ کے ساتھ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا تھا ۔ غلط حکمرانی اور بیجا اسراف کے ذریعہ چیف منسٹر کے سی آر نے اندرون 3 سال تلنگانہ کو ایک لاکھ 23 ہزار کروڑ کا مقروض بنادیا ۔ مدھوگوڑ یشکی نے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے 5 کروڑ روپئے مالیتی زیورات تروپتی مندر کو بطور نذرانہ پیش کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منت کے سی آر کا ذاتی معاملہ ہے ۔ اگر منت پوری ہوئی ہے تو انہیں اپنے ذاتی مصارف سے منت پوری کرنی چاہئے تھی تاہم انہوں نے عہدے چیف منسٹر کا بیجا استعمال کرتے ہوئے سرکاری خزانے پر 5.60 کروڑ کا بوجھ عائد کرتے ہوئے اپنی ذاتی منت کو انجام دی ہے ۔ عوام کے پیسوں کا بیجا استعمال کرنے کا انہیں کوئی قانونی و دستوری حق نہیں ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی نے سیما آندھرا میں کانگریس کے مستقبل کی پرواہ کئے بغیر 17 ہزار کروڑ روپئے کے فاضل بجٹ کے ساتھ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا تھا تاہم نا تجربہ کار چیف منسٹر نے پراجکٹس کی ری ڈیزائننگ کے علاوہ دوسرے غیر ضروری چیزوں کے لیے تلنگانہ کو 1.23 لاکھ کروڑ کا مقروض کردیا ہے ۔ جتنا تلنگانہ کا مجموعی بجٹ ہے اتنا ہی قرضہ تلنگانہ پر عائد ہے ۔ انتخابات میں عوام سے جو بھی وعدے کئے گئے ان میں کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ ڈبل بیڈ روم مکانات کے نام پر عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھائی گئی ۔ اقتدار حاصل ہونے کے بعد اس سے انحراف کیا گیا ۔ دلت طبقہ کو فی خاندان 3 ایکڑ اراضی مسلمانوں اور قبائلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا مگر کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا ۔ حکومت ایک ہی خاندان کے اطراف و اکناف گھوم رہی ہے ۔ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا مطالبہ کرنے پر جے اے سی کے صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام کو ان کے گھر کا دروازہ توڑتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔ بیروزگار نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے علاوہ دوسرے یونیورسٹیز کے طلبہ کو یونیورسٹیز سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا جس کی کانگریس پارٹی مذمت کرتی ہے ۔۔