تشکیل تلنگانہ صدر کل ہند کانگریس سونیا گاندھی کا تاریخی فیصلہ

حیدرآباد /10 ستمبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ پر دھوکہ دہی اور اشتعال انگیزی کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنے کا الزام عائد کیا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کانگریس صدر سونیا گاندھی کا تاریخی فیصلہ ہے، مگر صدر ٹی آر ایس نے عوامی جذبات کا استحصال کیا۔ انھوں (کے سی آر) نے اشتعال انگیزی، دھوکہ بازی اور بلیک میلنگ کے ذریعہ اقتدار تو حاصل کرلیا، مگر حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے باوجود حکمرانی کے تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکام ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ عوام، کسانوں اور طلبہ کو اعتماد میں لینے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ قرضوں کی معافی پر ہنوز کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب کہ برقی مسائل پر پرامن احتجاج کرنے والے کسانوں اور ملازمت کی فراہمی کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی طلبہ پر پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جس کی وجہ سے حکومت کے خلاف عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور کے چندر شیکھر راؤ کے جھوٹے وعدوں پر بھروسہ کرکے عوام پچھتا رہے ہیں۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی اور قدم قدم پر عوام کا ساتھ دیتے ہوئے مسائل کی یکسوئی کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالے گی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے لئے اقتدار کوئی اہمیت نہیں رکھتی، کانگریس ایک عوامی جماعت ہے اور عوامی مسائل کی یکسوئی اس کا نصب العین ہے۔ انھوں نے کہا کہ 60 سالہ عوامی مطالبہ ( تلنگانہ کی تشکیل) کی یکسوئی کانگریس نے کی ہے، جس کی وجہ سے میدک کے ضمنی انتخاب میں عوام کانگریس پر بھروسہ کر رہے ہیں، عوام اور پارٹی کارکنوں میں کانگریس کے حق میں جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر انتخابات آزادانہ اور منصفانہ کرائے گئے تو کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔