نئی دہلی 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائی کورٹ نے آج ایک درخواست مفاد عامہ مسترد کردی جس میں متنازعہ بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین کا ویزا منسوخ کرنے اور اُس کے اخراج کی درخواست کی گئی تھی۔ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جینت ناتھ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ اِس درخواست سے کوئی عوامی مفاد وابستہ نہیں ہے۔ اس لئے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔ درخواست ایک این جی او کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصنفہ نے 1948 ء کے غیر ملکیوں کے حکمنامہ اور 1946 ء کے غیر ملکیوں کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک فلم اور ایک سیرئیل کے منظر نامے تحریر کئے ہیں اِس طرح وہ قوم دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہوچکی ہیں۔ یہ ٹی وی سیرئیل 2013 ء میں مغربی بنگال میں دکھایا گیا تھا لیکن بعض مذہبی گروپس کے احتجاج پر اِسے بند کردیا گیا۔ این جی او نے الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے بنگالی فلم نر بشیتو کا منظر نامہ بھی تحریر کیا ہے۔ یہ فلم تسلیمہ نسرین کی زندگی پر مبنی تھی اور اس کی نمائش 2014 ء میں دہلی کے بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں کی گئی تھی۔ کل ہند انسانی حقوق اور سماجی انصاف محاذ نامی این جی او نے کہاکہ تسلیمہ کی یہ تمام سرگرمیاں قوانین کے مطابق جن کا تذکرہ کیا جاچکا ہے، ممنوع ہیں۔ اِس لئے حکومت ہند کو اُس کا ویزا منسوخ کرکے اُسے بنگلہ دیش کی تحویل میں دے دینا چاہئے۔ حکومت ہند نے تسلیمہ کے ویزا میں گزشتہ اگسٹ توسیع کی تھی۔