تریپورہ کے عسکریت پسند بنگلہ دیش میں ہنوز سرگرم : ڈی جی پی

اگرتلہ ۔ 2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سی بالا سبرامنیم نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ دو ممنوعہ تنظیمیں نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ (NLFT) اور آل تریپورہ ٹائیگرس فورس (ATTF) کے بنگلہ دیش میں اب بھی کم و بیش 16 محفوظ ٹھکانے ہیں۔ ’’پولیس ویک ‘‘ کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں تمام خفیہ ٹھکانے چٹاگانگ ہل ٹریک کی نگرانی میں ہیں جن میں چار تا چھ خفیہ ٹھکانے ہند ۔ بنگلہ دیش سرحد سے متصل ہیں جبکہ دیگر ٹھکانے کافی فاصلوں پر واقع ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہا NLFT کی قیادت بسواموہن دبّارما کرتے ہیں اور آج بھی یہ ایک طاقتور اور فعال تنظیم تصور کی جاتی ہے جبکہ اے ٹی ٹی ایف کو بھی ایک سرگرم تنظیم سے تعبیر کیا جاسکتا ہے جہاں حیرت انگیز طور دو خواتین اس تنظیم کی نگراں ہیں۔ انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ عسکریت پسند تریپورہ و میزورم ۔ بنگلہ دیش کے تہری جنکشن کو ایک محفوظ راہداری کے طورپر استعمال کررہے ہیں اس کے باوجود اُن کی دراندازی کو روکنے کیلئے سکیورٹی ایجنسیاں بشمول آسام رائفلز اپنی تمام تر کوششیں کررہی ہیں۔

جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ بنگلہ دیش میں موجود سیاسی بحران کے پیش نظر سرحد پر سکیورٹی کے کیا انتظامات کئے گئے ہیں ، جس کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ بی ایس ایف اور ڈسٹرکٹ پولیس کو سخت ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرحد پر اپنی چوکسی برقرار رکھیں تاکہ عسکریت پسند ہندوستانی سرزمین میں داخل نہ ہوسکیں۔ انھوں نے خواتین کے خلاف جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کااظہار کیا اور کہا کہ جہیز کی اموات ، عصمت ریزی اور جنسی ہراسانی کے معاملات سے نمٹنے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ جب اُن سے عصمت ریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہاکہ ناجائز جسمانی تعلقات کاسلسلہ اُس وقت شروع ہوتا ہے جب لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوجاتے ہیں اور لڑکا ( لڑکی کی مرضی سے ) جسمانی تعلقات استوار کرتا ہے لیکن جب شادی سے انکار کرتا ہے تو وہی لڑکی اس کے خلاف عصمت ریزی کا معاملہ درج کرواتی ہے لہذا مرد و خواتین کے آزادانہ اختلاط اور میل جول پر روک لگانے کی ضرورت ہے ۔