ترکی کی دولت اسلامیہ پر بمباری

انقرہ ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ترکی نے غازی عنتب شہر میں خودکش دھماکے کے بعد شام کے شمالی علاقے جرابلس میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق غازی عنتب میں اس وقت 1,500 کے قریب شامی باغی موجود ہیں اور یہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے احکامات کے انتظار میں ہیں۔ خیال رہے کہ ترکی کی جانب سے دولتِ اسلامیہ پر بمباری ہفتہ کو غازی عنتب قصبے میں شادی کی تقریب پر خودکش حملے کے بعد کی گئی ہے۔اس خودکش حملے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی۔اس کے علاوہ ترکی نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑنے والی کرد ملیشیا وائی پی جی کے زیرِ قبضہ علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔کارروائی اس خود کش حملے کے جواب میں کی جا رہی ہے جس کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کے پیچھے دولتِ اسلامیہ کا ہاتھ تھا۔ترکی نے اپنی سرحد کے اندر سے توپ خانے کے ذریعے شامی علاقے جرابلس اور منبج میں دولتِ اسلامیہ اور کرد ملیشیا وائے پی جی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔کرد جنگجو منبج میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں تاہم ٹی وی رپورٹوں کے مطابق ترکی نے اس علاقے میں کرد جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا۔دوسری جانب ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ غازی عنتب شہر میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی عمر کا تعین ابھی نہیں ہو سکا۔