ترکی میں 61 فوجیوں کو حراست میں لینے کا حکم

استنبول، 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ترک حکومت نے بحریہ اور بری افواج سے وابستہ 61 فوجیوں کو مذہبی لیڈر فتح اللہ گولن کے ساتھ مشتبہ تعلق رکھنے کے الزام میں حراست میں لینے کے احکامات جاری کئے ۔سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولیہ نے پیر کو بتایا کہ 2016 میں تختہ پلٹنے کی ناکام کوششوں کی سازش رچنے کے الزام میں فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلقات رکھنے کے معاملے میں 61 فوجیوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔خبررساں ایجنسی نے بتایا کہ جن فوجیوں کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں سے 18 ڈیوٹی پر تعینات تھے ۔ مشتبہ فوجیوں میں بری فوج کے 13 میجر اور 12 کیپٹن رینک کے افسران اور فضائیہ کے 24 فرسٹ لیفٹننٹ شامل ہیں۔ترک حکومت جولائی 2016 میں تختہ پلٹنے کی کوششوں کے بعد سے گولن نیٹ ورک کے مبینہ ممبران کے خلاف مسلسل کارروائی کررہی ہے ۔ تختہ پلٹنے کی ان کوششوں کے دوران 250 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایک دیگر مہم میں استنبول پولس نے 21 لوگوں کو اس نیٹ ورک کے انکرپٹیڈ میسیجنگ اپلی کیشن کے استعمال کرنے پر حراست میں لیا ہے ۔ حراست میں لئے گئے زیادہ تر اساتذہ ہیں جو گولن نیٹ ورک کے اسکولوں اور سرکاری اداروں میں پڑھاتے تھے ۔