ماسکو ۔ 26 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ترکی اور روس میں شام کے سرحدی علاقے میں ایک لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے اور روس نے شام میں اپنے زیر استعمال فضائی اڈے پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیرپوتین نے بدھ کو شام کے ساحلی صوبے اللاذقیہ میں واقع حمیمین ائیربیس پر S-400میزائل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔یہ ائیربیس ترکی کی سرحد سے صرف پچاس کلومیٹر دور واقع ہے۔یہ میزائل چار سو کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ روسی بحریہ کے میزائل کروزر موسکوا کو بھی شام کے بین الاقومی آبی حدودمیں بھیج دیا گیا ہے تاکہ شام میں داعش اور دوسرے باغی جنگجو گروپوں کے خلاف فضائی مہم میں شریک روسی طیاروں کا کسی خطرے کی صورت میں تحفظ کیا جاسکے۔اس کروزر پر طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل دفاعی نظام نصب ہے۔ روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”یہ میزائل دفاعی نظام ہمارے طیاروں کو کسی بھی خطرے کی صورت میں ممکنہ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انھوں نے ترکی کے ساتھ تمام فوجی مراسم منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تمام روسی بمباروں کے ساتھ شام کی فضائی حدود میں پروازوں کے دوران لڑاکا طیارے ہونگے۔روس نے یہ میزائل دفاعی نظام ترکی صدر رجب طیب اردغان کی جانب سے اس بیان کے باوجود بھیجا کہ انکا ملک روس کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا ہے جبکہ روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کے لڑاکا طیارے کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت سرحدی علاقے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔